ججوں کےتقرر کیلئےقواعد بدلنے کی تیاری،جسٹس منیب اختر کا جوڈیشل کمیشن اجلاس سے واک آؤٹ

12:52 PM, 13 Sep, 2024

ویب ڈیسک: اعلیٰ عدلیہ میں ججز کی تعیناتی کے لیے رولز بنانے کے معاملے پر چیف جسٹس کی زیر صدارت جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں سپریم کورٹ کے جج جسٹس منیب اختر نے جوڈیشل کمیشن اجلاس مؤخر کرنے کی تجویز دی، جس پر جوڈیشل کمیشن نے اجلاس مؤخر کرنے کی تجویز سے اختلاف کیا تو جسٹس منیب اختر جوڈیشل کمیشن اجلاس سے واک آوٹ کرگئے۔

تفصیلات کے مطابق جوڈیشل کمیشن مجوزہ رولز 2024 سے متعلق چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی زیر صدارت جوڈیشل کمیشن کا اہم اجلاس جاری ہے۔

اجلاس میں جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس یحیی آفریدی اور جسٹس امین الدین اجلاس میں شریک ہیں، ہائیکورٹ کے چیف جسٹسز بھی اجلاس میں شریک ہیں۔

اس کے علاوہ اجلاس میں جسٹس ریٹائرڈ منظور ملک ،اٹارنی جنرل اور وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ بھی شریک ہیں،چاروں صوبائی وزرا قانون سمیت ہائیکورٹس کے سینئر ججز بھی شریک ہیں۔

جوڈیشل کمیشن اجلاس میں ججز تقرری کے لیے رولز کا جائزہ لیا جارہا ہے، ہائیکورٹس میں خالی آسامیوں پر تقرریوں کا بھی جائزہ لیا جارہا ہے۔

جسٹس منصورعلی شاہ اور جسٹس ریٹائرڈ منظور ملک پر مشتمل کمیٹی نے سفارشات تیار کیں جبکہ رولز میں ترامیم سے متعلق کمیٹی اپنی سفارشات جوڈیشل کمیشن کو بھجوا چکی ہے۔

دوران اجلاس جسٹس منیب اختر نے جوڈیشل کمیشن اجلاس مؤخر کی تجویز دی، جس پر کمیشن نے اجلاس مؤخر کرنے کی تجویز سے اختلاف کیا تو جسٹس منیب اختر نے جوڈیشل کمیشن اجلاس سے واک آؤٹ کردیا۔

ذرائع کے مطابق جسٹس منصور علی شاہ نے اجلاس میں مجوزہ سفارشات کا مسودہ پڑھا۔

واضح رہے کہ 28 اگست کو ہائیکورٹس میں نئے ججز کی تقرری کیلئے رولز کا جائزہ لینے کیلئے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس 13 ستمبر کو طلب کیا تھا۔ چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے ہائیکورٹس میں ججز تقرری کیلئے نام بھی طلب کرتے ہوئے تمام ہائیکورٹس کے چیف جسٹسز کو خط بھی لکھے تھے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ جس ہائیکورٹ میں 5 سے زیادہ نشستیں خالی ہیں فوری نام تجویز کیے جائیں، ڈھائی سال بعد سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد مکمل ہوئی۔ شریعت اپیلٹ بنچ بھی 29 جولائی سے فعال ہے۔

مزیدخبریں