'پاکستان نے بھارت کے دہشتگردی میں ملوث ہونیکا ڈوزیئر پیش کردیا'

01:39 PM, 14 Dec, 2022

احمد علی
اسلام آباد: وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر نے کہا ہے کہ پاکستان نے بھارت کے دہشت گردی میں ملوث ہونے کا ڈوزیئر پیش کر دیا ہے، بھارت پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ہے، بھارت دہشت گرد تنظیموں کی مدد کرتا ہے، عالمی برادری اس کا احتساب کرے۔ وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اس خطہ میں واقع ہے جہاں بہت سارے چیلنجز ہیں، پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے اور پاکستان نے اس جنگ میں بڑی قربانیاں دی ہیں۔ حنا ربانی کھر نے کہا کہ پاکستان نے بھارت کے دہشت گردی میں ملوث ہونے کا ڈوزیئر پیش کر دیا ہے، اس ڈوزیئر میں واضح ثبوت ہیں کہ بھارت پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ہے۔ جوہر ٹاؤن لاہور واقعہ میں بھارت کے ملوث ہونے کے ناقابل تردید ثبوت ہیں، اس واقعہ کے ذمہ داران بھارت کی پناہ میں ہیں، ان ملزمان کی گرفتاری کیلئے ریڈ وارنٹ جاری کر دیئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی ایجنٹ کلبھوشن یادیو پاکستان میں پکڑا گیا، اس نے پاکستان میں دہشت گردی کا اعتراف کیا، گذشتہ 3 سال کے دوران بھارت کی خفیہ ایجنسی ”را” کی مدد سے سکیورٹی فورسز کے 211 افراد کو نشانہ بنایا گیا، پی سی ہوٹل گوادر سمیت دہشت گردی کے مختلف واقعات میں بھارت کے ملوث ہونے کے واضح ثبوت ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان دہشت گردی کا نشانہ بنا جبکہ بھارت نے دہشت گردی سے فائدہ اٹھایا، بھارت دہشت گردی سے متاثر ہونے کا پروپیگنڈا کرکے خود کو مظلوم ظاہر کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس بھارتی ہٹ دھرمی کا کھلا ثبوت ہے۔ وزیر مملکت حنا ربانی کھر نے کہا کہ بالاکوٹ میں کچھ بھی نہیں تھا لیکن بھارت نے انتخابات سے قبل بالاکوٹ پر حملہ کیا، بھارت ایک روگ سٹیٹ ہے، یہ کچھ بھی کر سکتا ہے، بالاکوٹ میں اسے منہ کی کھانا پڑی۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری دورہ امریکہ کے دوران اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور جی۔77 پلس چین گروپ کے اجلاس میں بھارتی دہشت گردی کا معاملہ اٹھائیں گے۔ وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ گذشتہ 10 سال میں بھارت نے پاکستان کو کیا پیغام دیا ہے، وہ یہ پیغام ہے کہ بھارت نے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں یکطرفہ اقدامات کئے، بالاکوٹ پر حملہ کیا، بھارت کے اقدامات سے پاکستان سمیت ہمسایہ ممالک کو سنگین خطرات ہیں، عالمی برادری کو اس کا ادراک کرنا چاہئے۔ حنا ربانی کھر نے کہا کہ پاک۔افغان سرحد پر پیش آنے والے حالیہ واقعہ جیسے واقعات دوبارہ پیش نہیں آنے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ ملکی سلامتی اولین ترجیح ہے، حکومتوں کی تبدیلی کے باوجود ملکی مفاد کی پالیسیوں کا تسلسل جاری رہتا ہے، سابق حکومت کی اسلامو فوبیا کے حوالہ سے پالیسی پر عمل جاری ہے۔
مزیدخبریں