ویب ڈیسک: گھڑ سواری اور نیزہ بازی کے شوقین خیبر پختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان سے تعلق رکھنے والے علی امین گنڈاپور کو بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے صوبائی وزارت اعلیٰ کے لیے نامزد کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق علی امین گنڈاپور نے ڈی آئی خان کے قومی اسمبلی حلقے این اے 44 پر جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو شکست دی ہے اور ڈی آئی خان ہی سے صوبائی اسمبلی کی سیٹ جیت چکے ہیں۔
1978 میں خیبر پختونخوا کے جنوبی ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کے تحصیل کلاچی کے ایک بااثر زمیندار گھرانے میں پیدا ہوئے والے علی امین گنڈاپور زمانہ طالب علمی سے آزاد طبیعت کے مالک رہے ہیں۔
ڈیرہ اسماعیل خان کے ایک معیاری تعلیمی ادارے سے میٹرک کیا۔ لاہور کے نیشنل کالج آف آرٹس سے فیشن ڈیزائننگ اور ٹیکسٹائل ڈیزائننگ میں دو سالہ ڈپلومہ لیا اور پھر گومل یونیورسٹی سے گریجویشن کی۔
جس وقت علی امین گنڈاپور گریجویشن کر رہے تھے اس وقت سابق وزیر اعظم عمران خان نے پاکستان تحریک انصاف کے قیام کا اعلان کیا اور علی امین گنڈاپور نے باقاعدہ طور پر اس میں شمولیت اختیار کی اور 2008 انتخابات سے پہلے عدلیہ کے آزادی کے لیے مختلف سیاسی جماعتوں کے احتجاجی مظاہروں کے دوران وہ عمران خان کے بہت قریب آ گئے۔
علی امین کے والد میجر(ریٹائرڈ ) امین اللہ خان گنڈاپور پاکستان مسلم لیگ سے منسلک رہے ہیں۔ وہ سابق صدر پرویز مشرف کے دور میں مختصر وقت کے لیے خیبر پختونخوا کے کابینہ میں شامل رہے۔ان کے بھائی فیصل امین گنڈا پور سابق وزیر اعلی محمود خان کے کابینہ میں شامل تھے
علی امین گنڈاپور کے تیسرے بھائی عمر امین گنڈاپور تحصیل میئر ہیں۔
علی امین گھڑ سواری اور نیزہ بازی کے انتہا درجے کے شوقین ہیں اور ملک بھر میں گھڑ سواری اور نیزہ بازی کے مقابلوں میں شرکت کرتے تھکتے نہیں۔ انہیں کبوتر اڑانے کا بھی شوق ہے لیکن گھڑ سواری اور نیزہ بازی کا شوق زیادہ ہے، اور اتنا زیادہ کہ 2019 میں ایک مقابلے کے دوران ڈی آئی خان میں 2200 سے زائد گھڑ سواروں کو جمع کیا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق علی امین کی ایک عادت یہ بھی ہے کہ ان کو علاقے کی گلی گلی اور ووٹرز کا پتہ یاد رہتا ہے اور کسی سے بھی مل کر ان کا نام یاد رکھتے ہیں چاہے ان کے ووٹر ہوں یا نہ ہوں۔
اسی طرح علی امین گنڈاپور کی بہت پرانی عادت راستے میں بچوں کو دیکھ کر ان میں پیسے بانٹنا ہے حتی کہ جب وہ ڈیرہ اسماعیل خان سے اسلام آباد سفر کرتے تھے تو راستے میں بچے دیکھ کر رک جاتے اور ان میں پیسے تقسیم کرتے تھے۔
گلی میں جاتے ہوئے، کسی کے یہاں تعزیت کے لیے جاتے ہوئے یا کسی بھی تقریب میں بچوں کو دیکھ کر علی امین ان میں پیسے ضرور تقسیم کریں گے۔