سندھ حکومت کا سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 15 فیصد اضافہ

01:09 PM, 14 Jun, 2022

احمد علی
کراچی : سندھ نے 1700 ارب روپے سے زائدکا بجٹ پیش کردیا ہے،جس میں سندھ حکومت نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 15 فیصد اور پنشن میں 5 فیصد کا اضافہ کر دیا۔ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سندھ اسمبلی میں بجٹ تقریر کے دوران کہا کہ آج دسویں بار بجٹ پیش کر رہا ہوں اور بجٹ کے نمبرز دینے سے پہلے ریلیف کا بتاؤں گا۔انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 15 فیصد اضافہ کیا جا رہا ہے جبکہ پنشن میں بھی 5 فیصد اضافہ ہو گا۔ وزیر اعلیٰ سندھ کی بجٹ تقریر کے دوران اپوزیشن اراکین نے ایوان میں شور شرابہ کیا۔ جس پر وزیر اعلیٰ سندھ نے ہیڈفون لگا کر بجٹ پیش کرنا شروع کر دیا۔ مراد علی شاہ نے بجٹ تقریر میں کہا کہ ایڈہاک ریلیف الاؤنسز 2016، 2017، 2018، 2019 اور 2021 وفاقی حکومت ملازمین کے مساوی ہیں اور انہیں ضم کیا جا رہا ہے ، وفاقی حکومت کی طرز پر سندھ کے ملازمین کے نظر ثانی شدہ پے اسکیل 2022 کو متعارف کیا جا رہا ہے،حکومت سندھ کے ملازمین کے لئے 15 فیصد کی شرح سے بنیادی تنخواہ پر ایڈ ہاک ریلیف الاؤنس دینے کی تجویز ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ حکومت سندھ کے 1 سے 16 گریڈ کے ملازمین کو بنیادی تنخواہ کا 33 فیصد ڈسپیرٹی الاؤنس دیاجارہا ہے، جبکہ گریڈ 17 اور اس سے اوپر کے ملازمین کو بنیادی تنخواو کا 30 فیصد ڈسپیر ٹی الاؤنس د یا جاۓ گا ، یہ الاؤنس 2013، 2015، 2016، 2017، 2018، 2019، 2020 اور 2021 کے ایڈ ہاک ریلیف الاؤنس کے فرق کی شرح کے علاوہ دیا جائے گا، کیونکہ میں ایڈ ہاک ریلیف الاؤنسز یکم جولائی 2022 سے ختم کئے جار ہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت سندھ کے پنشنرز فروری 2022 تک وفاقی حکومت کے پنشنرز کے مقابلے میں 22.5 فیصد پنشن لے رہے تھے، اس لئے ان کی پنشن میں کیم جولائی 2022 سے 5 فیصد اضافہ کیا جارہا ہے، اس طرح وفاقی حکومت کی جانب سے مارچ 2022 میں پیشن 10 فیصد اضافے اور یکم جولائی 2022 سے صوبائی حکومت کے پنشنرز 15 فیصد حاصل کر یں گے، یہ پیشن وفاقی حکومت کے ملازمین کےمقابلے میں 12.5 فیصد زائد ہوگی۔
مزیدخبریں