کراچی(پبلک نیوز) سندھ ہائی کورٹ میں معروف گلوکارہ نازیہ حسن کے بھائی زوہیب حسن کیخلاف مرزا اشتیاق بیگ کی جانب سے دائر کردہ ایک ارب روپے کے ہرجانے کے دعویٰ کی سماعت ہوئی جس میں عدالت نے گلوکار زوہیب حسن کو نوٹس جاری کردیا .
سندھ ہائی کورٹ نے زوہیب حسن کو سات اکتوبر تک تفصیلی جواب دینے کی ہدایت کی ہے، عدالت نے زوہیب حسن کو آئندہ سماعت تک اس ایشو پر بات کرنے سے بھی روک دیا ہے.
واضح رہے کہ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ زوہیب حسن نے 12 اگست 2021 کو نجی ٹی وی کو دئیے گئے انٹرویو میں من گھڑت اور جھوٹے الزامات عائد کئے،درخواست میں کہا گیا ہے کہ زوہیب حسن مجھے پر جھوٹے الزامات کے ساتھ توہین آمیز لہجے میں میرے خلاف باتیں کررہا ہے، زوہیب حسن نے اپنے انٹرویو میں نازیہ حسن کی موت غیر فطری قرار دیا ہے، نازیہ حسن لمبے عرصے تک کینسر میں مبتلا رہی، نازیہ حسن کے انتقال سے متعلق برطانیہ حکام کا ڈیتھ سرٹفیکٹ موجود ہے، زوہیب حسن توہین آمیز اور حقائق کے برعکس باتیں کررہے ہیں. درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ زوہیب حسن کو مرزا اشتیاق بیگ کے خلاف بیان بازی سے روکا جائے.
مرزا اشتیاق بیگ کا دعوے میں موقف اپنایا گیا ہے کہ زوہیب حسن اپنا بیان واپس لے کر معافی مانگیں، زوہیب حسن سے ایک روپے ہرجانہ بھی دلوایا جائے.