سیلاب پرسیاست نہیں کریں گے،وزیراعظم شہباز شریف

08:22 AM, 14 Sep, 2022

احمد علی
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے سیلاب سے متاثرہ علاقے صحبت پورمیں امدادی کاموں کومزید تیزکرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ متاثرہ علاقوں سے پانی نکالنے کا کام زیادہ تیزی سے کیا جائے، متاثرہ علاقوں میں پینے کا پانی فوری پہنچائیں گے ، سیلاب پرسیاست نہیں کریں گے۔ بدھ کو وزیراعظم نے بلوچستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقے صحبت پور کا دورہ کیا جہاں انہیں سیلاب کی تباہ کاریوں، متاثرین کی امداد اور تباہ شدہ انفراسٹرکچرکی بحالی کےلئے جاری کاوشو ں سے آگاہ کیا گیا۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ صحبت پوربلوچستان میں سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے یہاں نقصانات کا مشترکہ سروے جلد مکمل کرلیا جائے گا، متاثرہ خاندانوں کو25ہزار روپے فی خاندان بے نظیرانکم سپورٹ پروگرام کے تحت فراہم کئے جارہے ہیں ، اب تک ایک لاکھ66ہزار خاندانوں کویہ رقم دی جاچکی ہے، متاثرین کو دو لاکھ50ہزار مچھر دانیاں فراہم کی گئی ہیں جبکہ اڑھائی لاکھ مزید فراہم کریں گے، اس کے علاوہ خیموں کی فراہمی کا کام بھی جاری ہے۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ اس علاقے میں 122 کیمپ قائم کئے گئے ہیں ، میڈیکل کیمپس میں 4لاکھ سےزیادہ مریضوں کو علاج کی سہولت فراہم کی گئی ، پینا ڈول اور ملیریا کی ادویات موجود ہیں یہاں سانپ کے کاٹے سے دو اموات ہوئیں تاہم اس پر قابو پالیا گیا ہے ، حاملہ خواتین کی رجسٹریشن جاری ہے، میڈیکل کیمپ میں گائنا کالوجسٹ سمیت دیگرمتعلقہ عملہ موجود ہے، مقامی ایم پی اے نے وزیراعظم کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہاں پر لوگوں کے گھر اور زراعت تباہ ہوچکی ہے،شہر سے پانی نکالنے کا انتظام کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ قدرتی آفت بہت بڑی ہے، اس میں بحالی کے حوالے سے مشکلات بھی بہت ہیں۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ ہنگامی امدادی کاموں کےلئے وفاق سے مزید معاونت کی ضرورت ہے، دیہی علاقوں میں انٹرنیٹ کی بحالی کے حوالے سے کچھ مشکلات ہیں تاہم شہری علاقوں میں انٹرنیٹ بحال کردیا گیا ہے۔ وزیراعظم نے اس موقع پر متاثرین کی بحالی کےلئے امدادی کاموں کو تیزکرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ وفاق سے اگرمزید فنڈز چاہئیں تو آگاہ کریں، ہم نے سیلاب پرسیاست نہیں کرنی، یہ ایک امتحان ہے، سیلابی پانی کے حوالے سے اس سے بڑی آفت ماضی میں نہیں دیکھی، اس پر صبرسے کام لینا ہوگا ، حکومتی مشینری فوری طرح فعال ہے ، صحبت پور سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے. پینے کے پانی کی قلت کا نوٹس لیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ فوری طور پر ہیلی کاپٹرکے ذریعہ پانی کی بوتلیں مہیا کی جائیں گی۔ انہوں نے حکام کو ہدایت کی کہ پینے کے پانی کی عدم فراہمی کی شکایت نہیں آنی چاہیے۔وزیراعظم نے کہا کہ مزید خیموں کا آرڈر دیا گیا ہے یہ خیمے بلوچستان سے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں دیئے جائیں گے ، متاثرہ علاقوں میں وبائی امراض پھیل رہے ہیں ان کو کنٹرول کرنا ضروری ہے
مزیدخبریں