ویب ڈیسک: سیارہ زہرہ پر ہمارے سیارے زمین جیسی زندگی کے تصور سے متعلق نئے انکشافات سامنے آئے ہیں۔
تفصیلات کےمطابق سیارہ زہرہ کو بعض اوقات زمین کا جڑواں سیارہ بھی کہا جاتا ہے کیونکہ دونوں کا حجم، کششِ ثقل اور جسامت ایک جیسی ہے مگر حقیقت میں یہ سیارہ ہماری زمین سے بہت مختلف ہے، سائنسدانوں نے کئی سال قبل سیارہ زہرہ کے بارے میں یہ انکشاف کیا تھا کہ اس سیارے پر ماضی میں کبھی بہت بڑی مقدار میں پانی موجود تھا۔
اس کے بعد 4 سال قبل کی گئی ایک تحقیق میں سائنسدانوں نے یہ انکشاف بھی کیا تھا کہ سیارہ زہرہ پر فوسفین گیس کی کافی مقدار موجود ہے اس لیے ممکن ہے کہ وہاں کے ماحول میں مائیکرو آرگنزمز موجود ہوں مگر اس تحقیق کو ایک سال بعد ہی رد کر دیا گیا۔
اس تحقیق کو اس لیے رد کیا کیونکہ سیارہ زہرہ کے بارے میں کی جانے والی ایک نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ سیارہ زہرہ کے گرد موجود بادل زیادہ تر سلفیورک ایسِڈ سے بنے ہوئے ہیں اور ان میں پانی کی مقدار بہت کم ہے۔
اب حال ہی میں سیارہ زہرہ کے بارے میں کی گئی ایک نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس سیارے کا اندرونی حصّہ خشک ہے جو اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ وہاں پر کبھی بھی پانی موجود نہیں تھا اور پانی کے بغیر وہاں پر ہماری زمین جیسی زندگی کا تصور ناممکن ہے۔
تحقیق میں مزید بتایا گیا ہے کہ سیارہ زہرہ پر ایسے جاندار بھی زندہ نہیں رہ سکتے جن میں انتہائی شدید ماحول میں رہنے کی صلاحیت موجود ہو۔