ویب ڈیسک: صدر مملکت عارف علوی نے پی ٹی آئی کو اتحاد کا مشورہ دے دیا اور کہا کہ پرانی باتیں چھوڑیں آگے کی طرف بڑھیں، ملک کو متحد کرنے کی ضرورت ہے جس کے بغیر کچھ ممکمن نہیں ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ڈاکٹرعارف علوی نے کہا کہ یہ میری آخری تقاریر میں سے ہے، اوورسیزپاکستانیوں کےووٹ کاحق دلوانے کی کوشش کی، ہماری حکومت الیکٹرانک ووٹنگ مشن کا آئیڈیا لائی لیکن ہمارے آئیڈیا کو مسترد کیا گیا۔
عارف علوی نے کہا کہ ای وی ایم کے ذریعے پرچی کے ساتھ کمپیوٹر پر ووٹ شمار کرنے کا بھی آپشن تھا، آج پورا ملک انتخابی نتائج پر سوالات اٹھا رہا ہے، اگر ای او ایم ہوتی تو آج یہ مسائل نہ ہوتے، اوور سیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق اور ای وی ایم میرے دل کے بہت قریب تھے، ہر پاکستانی کو مسائل کا حل معلوم ہے لیکن لیڈر شپ کی کمی ہے، یہ سائنس کا زمانہ ہے اور نوجوان آئیڈیاز کے کارخانے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہر پاکستانی کو مسائل کا حل معلوم ہے لیکن لیڈر شپ کی کمی ہے، میرا احتساب سے اعتماد ختم ہوچکا ہے، پرانی باتیں چھوڑیں آگے کی طرف بڑھیں، جب قومیں بھٹکتی ہیں تو لیڈرشپ کو سامنے آ کر قوم کی رہنمائی کرنی چاہیے، آج پاکستان پر امراء کا قبضہ ہے، آج غریبوں کے ڈھائی کروڑ بچے اسکولز سے باہر ہے۔
صدر مملکت نے یہ بھی کہا کہ بھارت، سری لنکا اور بنگلہ دیش کے 100 فیصد بچے اسکولز میں ہیں، اگر امراء کا قبضہ سیاست پر ہوگا تو ملک آگے نہیں بڑھ سکتا، ملک کو متحد کرنے کی ضرورت ہے، اتحاد کے بغیر کچھ ممکمن نہیں ہے۔
صدر عارف علوی نے کہا کہ اگر اتحاد نہیں ہوگا تو بیرونی سرمایہ کاری نہیں آئے گی، بہترین نظام کے لیے لیڈرشپ میں مشاورت، تجارت اور ملکی ترقی کا جذبہ ہونا چاہیے، سقراط کو بھی اس کی سوچ کے باعث دو آپشن دیے گئے، سقراط کو کہا گیا کہ ملک چھوڑو یا زہرپی لو، سقراط نے ملک چھوڑنے کے بجائے زہر پی لیا۔