پاکستان کی معیشت بہتری کے راستے پر گامزن ہے: اقوام متحدہ
06:18 AM, 15 Jan, 2022
جنیوا: (اے پی پی) عالمی اقتصادی صورتحال اور امکانات کے حوالے سے جاری کردہ سالانہ رپورٹ میں اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ 2021 ءمیں پاکستان کی معیشت چار اعشاریہ 5 فیصد کی شرح سے بہتر ہوئی ہے جبکہ 2022ء میں جی ڈی پی میں اضافہ تین اعشاریہ 9 فیصد رہنے کی توقع ہے۔ معیشت میں نجی طلب، بیرون ملک سے ریکارڈ ترسیلات زر اور مالی معاونت کی وجہ سے بہتر رہی۔ اقوام متحدہ کے شعبہ اقتصادی اور سماجی امور کی جانب سے تیار کردہ رپورٹ میں ایسے مسائل کے انبار کا حوالہ دیا گیا ہے جو عالمی معیشت کی سست روی کا باعث بن رہے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق توقع ہے کہ عالمی معیشت میں سست روی اگلے سال تک جاری رہے گی۔ 2021ء میں 5.5 فیصد کی حوصلہ افزا معاشی نمو کے بعد صارفین کی طرف سے اخراجات میں بہتری اور سرمایہ کاری میں اضافہ کے ساتھ عالمی پیداوار میں 2022ء میں صرف 4.0 فیصد اور2023 میں 3.5 فیصد اضافے کا امکان ہے۔ رپورٹ کے اجرا پر تبصرہ کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے کہا کہ ڈبلیو ای ایس پی کی جانب سے بہتر ٹارگٹڈ اور مربوط پالیسی اور مالیاتی اقدامات کے مطالبے کے ساتھ اب وقت آگیا ہے کہ ممالک کے اندر اور ان کے درمیان عدم مساوات کے فرق کو ختم کیا جائے۔ انہوں نے کہا اگر ہم یکجہتی کے ساتھ ایک ہو کر کام کریں تو ہم 2022ء کو لوگوں اور معیشتوں کے لیے یکساں بحالی کا حقیقی سال بنا سکتے ہیں۔ اقوام متحدہ کے اقتصادی اور سماجی امور کے شعبہ کے انڈر سیکرٹری جنرل لیو ژینمن نے کوویڈ 19 پر مشتمل ایک مربوط، پائیدار عالمی نقطہ نظر کی طرف توجہ مبذول کروائی جس میں ویکسین تک عالمی رسائی شامل ہے اور خبردار کیا کہ اس کے بغیروبائی بیماری عالمی معیشت کی جامع اور پائیدار بحالی کے لیے سب سے بڑا خطرہ لاحق رہے گی۔