قرض پروگرام سے پاکستانی معیشت مستحکم ہوگی: آئی ایم ایف
06:08 AM, 15 Jul, 2022
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف) کے سربراہ ڈائریکٹر جیری رائس نے پاکستان کے ساتھ قرض معاہدے کی تصدیق کر دی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ڈیل کے تحت پاکستان کو 1 ارب 17 کروڑ ڈالر کی خطیر رقم دی جائے گی۔ آئی ایم ایف کے سربراہ جیری رائس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو 1 ارب 17 کروڑ ڈالر کی قرض رقم ملنے سے اس کی مائیکرو اکنامک معاشی صورتحال کو مستحکم کیا جا سکے گا جبکہ اس کی اسٹرکچرل اصلاحات بھی بڑھیں گی۔ جیری رائس نے پاکستان پر زور دیا کہ اسے سہہ ماہی ایڈجسٹمنٹ اور سالانہ ری بیلسنگ کرنا ہوگی جبکہ توانائی کے شعبے میں اصلاحات کو یقینی بنانا بھی ضروری ہے۔ اس کے علاوہ زیادہ آمدنی والے شہریوں سے ٹیکس کی وصولی کیساتھ ساتھ ریونیو بڑھانا بھی ضروری ہے۔ خیال رہے کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف) اور پاکستان کے درمیان بالاخر معاہدہ طے پا گیا ہے۔ اس کے تحت پاکستان کو 1 ارب 17 کروڑ ڈالر فراہم کئے جائیں گے۔ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 7ویں اور 8ویں جائزے کے معاملات طے پائے ہیں، تاہم اس کی حتمی منظوری آئی ایم ایف بورڈ دے گا۔ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے بھی آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کی تصدیق کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر معاہدے کی کاپی شیئر کی ہے۔ آئی ایم ایف کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو سرکاری اداروں کی کارکردگی اور مستعد مانیٹری پالیسی کو بہتر بنانے کیلئے اقدامات کرنا ہونگے۔ اس کے علاوہ ایکس چینج ریٹ کو طلب ورسد پر مبنی بنانے پر بھی زور دیا گیا ہے۔ یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور آئی ایم ایف کی ڈیل فائنل اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ایکسٹینڈڈ فنڈز فیسیلٹی پروگرام جون 2023ء تک بڑھانے پر غور کریں گے۔ عالمی حالات کے تناظر میں پاکستان کو اضافی اقدامات کے لیے بھی تیار رہنا ہو گا، رواں مالی سال بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے لیے 364 ارب رقم رکھی گئی ہے۔ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ حکومت پاکستان نیب سمیت اینٹی کرپشن اداروں کی اثر انگیزی بہتر کرنے کے لیے کام کرے گی۔ کرپشن کنٹرول کرنے کے لیے پاکستان میں الیکٹرانک طور پر اثاثے ظاہر کرنے پر کام ہو رہا ہے۔ ایکسپورٹ ری فنانس اسکیمیں شرح سود سے منسلک رہیں گی۔ https://twitter.com/MiftahIsmail/status/1547431451292905472?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1547431451292905472%7Ctwgr%5E%7Ctwcon%5Es1_c10&ref_url=https%3A%2F%2Fpublicnews.com%2F73319%2F عالمی مالیاتی فنڈ کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو 1 ارب 17 کروڑ ڈالر دستیاب ہوں گے تاہم پاکستان کو حالیہ بجٹ پر سختی سے عمل کرنا ہو گا، صوبوں نے بجٹ خسارے کو محدود رکھنے کیلیے یقین دہانی کرائی ہے۔ آئی ایم ایف اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ عالمی مہنگائی اور اہم فیصلوں میں تاخیر سے پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر کم ہوئے، زائد طلب کے سبب معیشت اتنی تیز تر ہوئی کہ بیرونی ادائیگیوں میں بڑا خسارہ ہوا۔