تحریک انصاف پر پابندی کے فیصلے پر پی ٹی آئی رہنماؤں کا ردعمل

07:07 PM, 15 Jul, 2024

ویب ڈیسک: رہنما پاکستان تحریکِ انصاف اسد قیصر نے کہا ہے کہ اب تو مخصوص نشستیں مل گئی ہیں،تحریکِ عدم اعتماد لانے پرمشاورت کریں گے،حکومت کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد لائیں گے، کھل کر ان کا مقابلہ کریں گے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریکِ انصاف پر پابندی کے فیصلے پر اسد قیصر نے اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کو جوکرنا ہے کرے، اُنہوں نے ہمارے خلاف کونسا حربہ استعمال نہیں کیا۔ان سے روزانہ غلطیاں ہو رہی ہیں، یہ حواس باختہ ہو رہے ہیں، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ان کے پاؤں تلے سے زمین نکل چکی ہے،حکومت کو پتہ چل گیا ہے کہ اس کا اب کوئی سروائیول نہیں ہے،ہماری جدوجہد آئین اور قانون کے مطابق ہے۔

اسد قیصر کا کہنا ہے کہ یہ شکست کھا چکے، ذہنی طور پر شکست خوردہ ہیں، شہباز شریف جو کچھ کر رہے ہیں، خواتین کو گرفتار کرنا زیادتی ہے۔صنم جاوید کی گرفتاری کا معاملہ ہمارے سامنے ہے، یہ اپنے اختیارات کے تحت جہاں جانا چاہے جائیں۔ہماری جدوجہد جاری رہے گی ہم ہر فورم پر ان کا مقابلہ کریں گے۔

بیرسٹر علی ظفر

بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ پی ٹی آئی پر پابندی سپریم کورٹ سمیت کوئی عدالت تسلیم نہیں کرے گی،دہشت گرد پارٹی پر بھی پابندی کیلئے سپریم کورٹ جانا پڑتا ہے،یہ کس آئین اور کس قانون کے تحت آرٹیکل 6 لگا رہے ہیں؟ بانی پی ٹی آئی کی رہائی اب چند دنوں کی بات ہے۔

سلمان اکرم راجہ

سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ یہ جانتے ہیں ان کا فراڈ منظرعام پر آنے والا ہے۔پابندی لگانے کا اختیار حکومت کا نہیں، یہ معاملہ سپریم کورٹ کو جائے گا اور یہ انہی کا اختیار ہے، یہ صرف ریفرنس بھیج سکتے ہیں، ان کو یہ ثابت کرنا ہوگا کہ پی ٹی آئی ملکی سالمیت کے خلاف کوئی جماعت ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ بد حواس ہوچکے ہیں، جو پی ٹی آئی کو سپریم کورٹ سے کامیابی ملی ہے تو وہ بوکھلاہٹ میں ادھر ادھر بھاگ رہے ہیں، اتنا آسان نہیں ہے ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کو ختم کرنا۔ہمارا خیال نہیں تھا کہ حکومت اس حد تک گر جائے گی، ان کی کم عقلی اور کم ظرفی کی یہ سطح ہوگی بحرحال ہم واضح ہیں کہ پی ٹی آئی کے خلاف ایسا کوئی الزام ثابت نہیں ہوسکتا، پی ٹی آئی ملک کو جوڑ کے کھڑی ہے، پی ٹی آئی نے استحکام دیا ہے، ان کو منظر سے ہٹائیں گے، ووٹر کو تتر بتر کریں گے تو کچھ پتا نہیں کہ ملک کس طرف جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت جھوٹ کی بنیاد پر مفروضہ قائم کرے گی اور کوشش کرے گی کہ سپریم کورٹ اس مفروضے کو مان لے، یہ تمام معاملات عوام کے سامنے ہیں، ایک طرف اے پی سی میں بلایا ہمیں، ہم نے حمایت کی تو انہوں نے یہ کردیا۔

انہوں نے بتایا کہ ہم مذاکرات سے پیچھے نہیں ہٹے، ہم پارلیمان میں بیٹھے ہیں، کمیٹی میں ہیں، ہر سطح پر بات ہورہی ہے، بیک ڈور بات چیت کے حوالے سے میں کچھ نہیں کہہ سکتا یہ تو فرنٹ ڈور سے ہمارے ساتھ یہ کر رہے ہیں۔

شبلی فراز

شبلی فراز نے حکومتی پریس کانفرنس کو مضحکہ خیز قرار دے دیا،شبلی فراز نے کہا کہ اور کچھ نہیں کر سکے تو ملک کی سب سے بڑی جماعت پر پابندی لگا کر بھی دیکھ لیں،یہ ملک کو مزید انتشار کی جانب لے جانے کی کوشش کر رہے ہیں،ایسا کوئی بھی فیصلہ سیاسی عدم استحکام پیدا کرے گا۔پریس کانفرنس میں دیکھنے کی کوئی چیز نہیں بس سننے کی تھی۔

شبلی فراز نے کہا کہ منفی سوچ والی یہ خود کو جمہوری پارٹیاں کہتی ہیں،پیپلزپارٹی کے لیے وقت ہے کہ وہ خود کو بھٹو کی پارٹی ثابت کرے،ان نااہلوں کو اپنی باتوں کے نتائج کا علم نہیں،کور کمیٹی کے ساتھ مشاورت کے بعد حکومت کو باضابطہ جواب دیں گے،افسوس اس بات کا ہے ملک کا کسی کو خیال نہیں۔

مزیدخبریں