آذر بائیجان سے پاکستان کیلئے توانائی بحران کے خاتمے کے حوالے سے بڑی خوشخبری
06:11 PM, 15 Jun, 2023
اسلام آباد: روس کے بعد آذر بائیجان سے پاکستان کے لئے توانائی بحران کے خاتمے کے حوالے سے ایک اور بڑی خوشخبری آ گئی۔ تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف اس وقت دو روزہ سرکاری دورہءِ آذربائیجان پر ہیں ۔ پاکستان اور آذربائجان کی قیادت نے دونوں ممالک کے اشتراک عمل کو نیکسٹ لیول پر لیجانے کا بڑا فیصلہ کرلیا۔ روس کے بعد آذر بائیجان سے پاکستان کے لئے توانائی بحران کے خاتمے کے حوالے سے ایک اور بڑی خوشخبری آ گئی ۔آذربائجان سے اگلے ماہ سے رعایتی ایل این جی کارگو پاکستان آنا شروع ہو جائیں گے۔ کابینہ نے آذر بائیجان سے ایل این جی پاکستان لانے کی منظوری دے دی ہے، وزیراعظم شہباز شریف نے آذر بائیجان کے صدر الہام علیوف کو باکو میں ملاقات میں آگاہ کیا، وزیراعظم شہباز شریف گزشتہ چھ ماہ سے اس ڈیل پر کام کر رہے تھے، وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد اس ڈیل پر باضابطہ عمل درآمد شروع ہو جائے گا ۔ آذربائیجان کی قومی ایل این جی کمپنی ہر ماہ رعایتی قیمت پر ایک این جی کارگو پاکستان بھجوائے گی ، دونوں ممالک نے توانائی، زراعت، ٹرانسپورٹ، دفاع، سرمایہ کاری وتجارت سمیت دیگر شعبوں میں باہمی تعاون کو وسعت دینے پر بھی اتفاق کیا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف اور آذربائجان کے صدر الہام علیوف کے درمیان دوطرفہ ملاقات میں اتفاق ہوا ہے کہ آذربائیجان پاکستان کی توانائی کی ضروریات پوری کرنے میں تعاون کرے گا، آذربائیجان پاکستان کی تیل وگیس کے شعبے میں مدد کرے گا، اس کے علاوہ پاکستان سٹیٹ آئل(پی ایس او) اور آذربائجان کی کمپنی سوکار حکومت سے حکومت کی سطح پر پاکستان کی توانائی ضروریات پورا کرنے میں بھرپور کردار ادا کرے گی۔ آذربائیجان نے پاکستان سے آنے والے چاول پر درآمدی ڈیوٹی کے استشنی کے مربوط نظام کی تیاری پر اتفاق کر لیا۔ ملاقات میں آذربائجان کے صدر نے گفتگو میں کہا کہ آذربائجان پہلے ہی پاکستان سے درآمدی چاول پر امپورٹ ڈیوٹی سے استثنیٰ دے چکا ہے۔ ملاقات میں اتفاق کیا گیا کہ آذربائجان کی آذر ائیرلائن اسلام آباد اور کراچی کے لئے دو پروازیں چلائے گی، شمسی توانائی کے شعبے میں آذربائجان پاکستان میں سرمایہ کاری کرے گا، دفاع کے شعبے میں تعاون کو بڑھانے پر بھی دونوں ممالک کی قیادت میں اتفاق ہوا ہے۔ خیال رہے کہ پاکستان دنیا کا دوسرا ملک تھا جس نے آزادی کے بعد آذربائیجان کو سب سے پہلے تسلیم کیا تھا ۔ یاد رہ کہ یکم مارچ 2017 کو ای سی او اجلاس کے موقع پر وزیراعظم نواز شریف اور صدر الہام علیوف نے دفاعی مصنوعات منگوانے کے تعاون کے معاہدے پر دستخط کئے تھے۔