بیساکھیوں پر کھڑی مودی حکومت کبھی بھی گر سکتی ہے، صدر کانگریس

03:39 PM, 15 Jun, 2024

علی زیدی

ویب ڈیسک: (علی زیدی) بی جے پی رہنما اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا انتخابی نعرہ اس بار 400 پار تو انتخابات میں پٹ گیا اور واضح اکثریت کی خواہشمند بی جے پی بمشکل اتحادیوں کے ساتھ ملکر حکومت بنانے کیلئے سیٹیں پوری کرسکی۔ 

تفصیلات کے مطابق نریندر مودی تیسری مرتبہ وزیراعظم کا حلف اٹھا چکے ہیں لیکن انہیں ایک مضبوظ اپوزیشن اتحاد کا سامنا ہے۔ جو کہ واضح طور پر ان کی حکومت کیلئے خطرہ بھی ہوسکتا ہے۔ تاہم اب کانگریس صدر ملک ارجن کھڑگے نے مودی حکومت کسی بھی پل گرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ 

کھڑگے نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں حکومت ٹھیک طرح چلے، لیکن وزیراعظم مودی کی عادت ہے کہ جو چیز ٹھیک سے چلتی ہے اسے چلنے نہیں دیتے، پھر بھی ہم اپنی طرف سے ملک کو مضبوط کرنے کے لیے تعاون کریں گے۔‘‘

کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے آج اپنے ایک بیان میں کہا کہ ’’این ڈی اے حکومت غلطی سے بنی ہے، وزیراعظم مودی کے پاس مینڈیٹ نہیں ہے۔ یہ اقلیت والی حکومت ہے جو کبھی بھی گر سکتی ہے۔‘‘ یہ بیان کانگریس صدر نے میڈیا اہلکاروں سے بات چیت کے دوران دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ ’’ہم تو یہی کہیں گے کہ حکومت ٹھیک طرح چلے، لیکن پی ایم مودی کی عادت ہے کہ جو چیز ٹھیک سے چلتی ہے اسے چلنے نہیں دیتے۔ پھر بھی ہم اپنی طرف سے ملک کو مضبوط کرنے کے لیے تعاون کریں گے۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ لوک سبھا انتخاب 2024 میں بی جے پی کو 240 سیٹوں پر ہی جیت مل سکی۔ اس وجہ سے این ڈی اے میں شامل پارٹیوں کی مدد لے کر وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں مرکزی حکومت تشکیل دی گئی ہے۔ اپوزیشن لیڈران انتخابی نتیجہ کو پی ایم مودی کی اخلاقی شکست قرار دے رہے ہیں اور کچھ لیڈران نے تو یہ مطالبہ بھی کیا ہے کہ انھیں وزیر اعظم عہدہ سے استعفیٰ دے دینا چاہیے۔

کانگریس رکن پارلیمنٹ گورو گگوئی نے بھی آج اس تعلق سے ایک بیان دیا ہے جس میں کہا ہے کہ ’’این ڈی اے اور انڈیا اتحاد کے درمیان صرف 30 سیٹوں کا فرق ہے۔ میں اس مینڈیٹ کو اس طرح دیکھتا ہوں کہ لوگوں نے بی جے پی کو اخلاقی طور سے ہرا دیا ہے، خاص طور سے وزیر اعظم مودی کو، جو خود وارانسی میں کئی مراحل میں پیچھے رہ گئے تھے۔ وہ جیت تو گئے، لیکن یہ جیت اتنی اطمینان بخش نہیں تھی۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ جنتا دل یو اور ٹی ڈی پی اس حکومت کے دو اہم ستون ہیں۔ پی ایم مودی نے انتخابات کے دوران کانگریس کے انتخابی منشور سے متعلق جھوٹ باتیں پھیلائیں۔ مجھے امید ہے کہ وہ ٹی ڈی پی کا انتخابی منشور پڑھیں گے۔ حکومت بنے ابھی زیادہ وقت نہیں ہوا ہے اور جنتا دل یو نے اگنی ویر منصوبہ پر نظرثانی کا مطالبہ بھی کر دیا ہے۔‘‘

مزیدخبریں