ویب ڈیسک: وزیراعظم شہباز شریف نے قوم سے براہ راست خطاب کیا ۔ اپنے خطاب میں انہوں نے کہا ہے کہ حکومت کی اولین ترجیح شاہانہ اخراجات کو ختم کرنا اور عوام کو ریلیف دینا ہے۔سختی سے اقدامات پر عمل کیا تو یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہوگا۔
قوم سے خطاب میں شہباز شریف کا کہنا تھاکہ فلسطین پر ظلم و ستم ڈھایا جارہا ہے، غزہ میں 40 ہزار افراد کو شہید کردیا گیا، کشمیریوں پر جو ظلم ڈھائے جارہے ہیں، اس کی مثال نہیں ملتی، اللہ سے دعا ہے کہ کشمیریوں اور فلسطینیوں کو ان کا حق آزادی ملے۔
ملکی معاشی صورتحال کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ 2022 میں اقتدار سنبھالا اور پاکستان کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا، ڈیفالٹ سے بچانے کے لیے نوازشریف اور آصف زرداری کی رہنمائی میں کام کیا۔
ان کا کہنا تھاکہ پاکستان آج معاشی مشکلات سے آہستہ آہستہ نکل کر ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن ہورہا ہے، معاشی مشکلات سے نکالنے اور ترقی و خوشحالی کا سفر ملک کی اشرافیہ سے قربانی کا تقاضہ کرتا ہے۔
وزیراعظم شہبازشریف کا مزید کہنا تھاکہ 8 فروری کے انتخاب کے بعد حکومت سنبھالی تو ہمارے اقدامات سے مہنگائی 38 فیصد سے گر کر 12 فیصد ہوگئی ہے، قرضوں پر 22 فیصد شرح سود کم ہو کر 20 فیصد پر آچکی ہے، اس سے ملک میں سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا۔
انہوں نے کہاکہ آج ہماری حکومت کو 100 دن پورے ہوچکے ہیں، گزشتہ روز پیٹرول کی قیمت مزید کم کی گئی ہے، پیٹرول اور ڈیزل سستا ہونے سے مہنگائی کے بوجھ تلے دبے عوام کو کچھ ریلیف ملے گا۔
جن اداروں کا عوام خدمت سے کوئی تعلق نہیں ان کا خاتمہ کرنا ہوگا: شہباز شریف
وزیراعظم کا کہنا تھاکہ ماضی میں جھانک کررونے سےکوئی فائدہ نہیں، ماضی سے سیکھ کرپاکستان کا کھویا ہوا مقام دوبارہ حاصل کرنا ہے، قائد اعظم کے خواب کی تعبیر کیلئے سنجیدہ ہیں، قربانی اور ایثار کا جذبہ لے کرآگے بڑھیں توکوئی ہمارا راستہ نہیں روک سکتا جن اداروں کا عوام خدمت سے کوئی تعلق نہیں ان کا خاتمہ کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ پی ڈبلیو ڈی جیسے اداروں میں 50 فیصد سے زائد فنڈز کرپشن کی نذر ہوجاتے ہیں، ایسے تمام ادارے جو کرپشن کا مرکزبن چکےہیں ان کو ختم کرنا میرا فرض بن چکا ہے،، عوامی خدمت کے بجائے قوم پر بوجھ بننے والے اور کرپشن کے منبع بننے والے اداروں کے خاتمے کیلئے کمیٹی بنا دی ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ آئندہ ڈیڑھ سے دو ماہ میں ایسے اداروں کا خاتمہ کردیا جائیگا جوپاکستان پربوجھ بن چکے ہیں اور میرا وعدہ ہے کہ ڈیڑھ ماہ میں ٹھوس فیصلوں کےساتھ آپ کے سامنے آؤں گا۔
چین سے تین لاکھ پاکستانیوں کو آئی ٹی کی ٹریننگ دلوائیں گے: وزیراعظم
چین اور دیگر ممالک کے دوروں پر وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھاکہ دوست ممالک کی سرمایہ کاری سے مکمل فائدہ حاصل کرنےکےلیے نظام بنا لیا ہے ایسا ماحول بنانا ہے جس سے اندرونی سرمایہ کاری بھی ممکن ہو، اندرونی سرمایہ کاری کے ساتھ بیرونی سرمایہ کاری بھی عوام کو نظر آئے گی۔
انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کی 100 فیصد ڈیجیٹائیلائیزیشن کی ذمہ داری عالمی شہرت رکھنےوالی کمپنی کودے دی گئی ہے، ایف بی آر میں نالائق لوگوں کو ایک طرف کردیا ہے، وعدہ کرتا ہوں موجودہ آئی ایم ایف کا پروگرام پاکستان کی تاریخ کا آخری پروگرام ہوگا۔
ان کا کہنا تھاکہ چین سے تین لاکھ پاکستانیوں کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کی ٹریننگ دلوائیں گے، انفارمیشن ٹیکنالوجی کو پورے پاکستان میں پھیلائیں گے۔
شہباز شریف کا کہنا تھاکہ صنعتوں کے لیے ساڑھے 10 روپے فی یونٹ بجلی سستی کردی ہے، سستی بجلی سے صنعتوں کے اوپر سے 200 ارب روپے کا بوجھ کم ہوجائے گا، اچھے بجٹ کا اثر اسٹاک مارکیٹ پر پڑا جس کا انڈیکس انتہائی بلند سطح 76 ہزار سے بھی اوپر گیا۔
انہوں نے کہا کہ امیر و غریب کا فرق کم کرنا ہوگا، اشرافیہ شاہانہ زندگی گزار رہے ہیں، ٹیکس صرف تنخواہ دار پر لگ رہا ہے، مئی 2024 میں بیرون ملک پاکستانیوں نے 3 ارب ڈالرز کا غیر ملکی زرمبادلہ بھجوایا ہے، تعلیم کے میدان میں ایمرجنسی کا نفاذ کیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھاکہ کئی دہائیوں سے اربوں کے خسارے کا باعث بننے والے ادارے بیچ رہے ہیں، ان اداروں کو بیچ کر وسائل حاصل کریں گے جن پر ہر سال کئی سو ارب روپے ڈوب جاتے ہیں، سادگی اپنا کر بچت کریں گے، کارخانے نہیں لگائیں گے، تجارت بڑھانے کے لیے نجی شعبے کی حوصلہ افزائی کریں گے۔
وزیراعظم کا کہنا تھاکہ ماضی میں جب بھی ترقی و خوشحالی کا سفر شروع ہوا، کوئی نہ کوئی حادثہ ہوگیا، یا رکاوٹ آگئی، دہشتگرد، ڈکیت، بجلی چور، منافع خور، ٹیکس چور اور بدعنوان سرکاری ملازم ملکی ترقی و استحکام کے دشمن ہیں، شہدا اور غازیوں کی توہین کرنے والا ملک کی ترقی و خوشحالی کا دشمن ہے۔
انہوں نے کہا کہ مستقبل کا راستہ چن لیا ہے، عوامی پیسے پر عیاشی نہیں ہوگی، قوم کا ایک ایک دھیلا ملکی ترقی پر خرچ ہوگا، آپ سے عہد ہے کہ پاکستان کا مستقبل روشن کرنے کےلیےکڑے سے کڑا فیصلہ کرونگا، کوئی دباؤ برداشت نہیں کرونگا، جو قربانی دینی پڑیگی مل کر دینگے۔
ان کا کہنا تھاکہ جدوجہد کا آغاز حکومت اور اشرافیہ سے کیا جارہا ہے، سب مل کرعہد کریں پانچ سال میں قوم کا مستقبل بدل دینگے۔