'حکومت عام انتخابات کے بروقت انعقاد سے متعلق اپنی آئینی ذمہ داری پوری کریگی'
06:11 PM, 15 Mar, 2023
اسلام آباد: وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت قومی اسمبلی کے عام انتخابات کے بروقت انعقاد کے لئے اپنی آئینی اور قانونی ذمہ داریاں پوری کرے گی۔ سی پی این ای کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ آئی ایم ایف سے گزشتہ حکومت نے معاہدہ کیا اور جب جنوری،فروری میں انہیں علم ہوا کہ اس کے خلاف آئینی اور قانونی طریقے سے انہیں ہٹایا جارہا ہے تو اپنے ہی معاہدہ سے انحراف کیا۔یہ کوئی نجی معاہدہ نہیں تھا بلکہ پاکستان کی ریاست کا آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ تھا۔ اس انحراف کا جو نقصان ہوا وہ سب کے سامنے ہے اور اب ایسی شرائط جو گزشتہ حکومت نے مانی تھیں اب آئی ایم ایف نے کہاکہ ان پر من وعن عمل کریں گے اور اس کے باقاعدہ جائزہ لینے کی بات کی۔ شہبا ز شریف نے کہا کہ ہمیں یہ بات ماننی پڑی ہے اب ہمیں امید ہے کہ سٹاف لیول پر معاہدہ جلدہوجائے گا اور پھروہ بورڈکے پاس جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ہماری 11 ماہ کی اتحادی حکومت ہے یہ تاثر تھا کہ یہ اتحادی حکومت شہباز شریف نہیں چلا سکے لیکن تمام اتحادیوں کے مثبت کردار کی وجہ سے یہ حکومت قائم ودائم ہے اور تاریخ میں پہلی اتحادی حکومت ان حالات میں یک جان دوقالب ہے اور آگےبڑھ رہے ہیں۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ حکومت نے مشکل حالات میں فیصلے کئے،کفایت شعاری پر اجتماعی دانش سے فیصلہ کیاگیا،جس پر فوری کابینہ کمیٹی بنائی گئی۔جس کے تین اجلاس ہوچکے ہیں اس پر بہت پیش رفت ہے آئندہ ہفتہ اس کا اجلاس میں خود چئیر کروں گا ۔انہوں نے کہا کہ حکومت سنجیدگی سے ان تجاویز پر عمل کرے گا۔تمام کابینہ ممبران بھی اس میں ساتھ دیں گے۔ شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا سیلاب آیا وفاقی حکومت نے خالصتاً اپنے وسائل سے شفافیت کے ساتھ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام اور اینڈی ایم اے کے ذریعے سیلاب متاثرین کے لئے 100ارب روپے خرچ کئے،ہم ہر جگہ گئے۔جنیوا میں متاثرین کے لئے ہونے والی ڈونرزکانفرنس کے اعلانات کو عملی جامہ پہنانے کے لئے کوشاں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ انتخابات کا بروقت انعقاد آئینی اور قانونی ضرورت ہے اس سے ملک آگے چلے گا۔اس حوالے سے وفاق اپنے فرض کی ادائیگی نبھا رہا ہے،2021 میں گزشتہ حکومت کے دور میں مردم شماری دوبارہ کرانے کا فیصلہ ہوا تھا۔گزشتہ مردم شماری پر بعض صوبوں اور سیاسی جماعتوں کو شدید تحفظات تھے،یہ فیصلہ مشترکہ مفادات کونسل کا ہے اس کا باقاعدہ آغازہوچکا ہے،اس کے لئے فنڈز بھی فراہم کردیئے گئے ہیں۔اس پر بعض صوبوں کو اعتراضات ہیں ان کے ساتھ آج ملاقات ہے۔وہ ان تحفظات کا ازالہ چاہتے ہیں،انہوں نے بھی معاونت کرنی ہے،ہم چاہتےہیں کہ وقت ضائع کئے بغیر یہ کام مکمل ہو۔ہم نے مالی چیلنجوں کے باوجود مالی معاونت کی ہے تاکہ یہ عمل بروقت مکمل ہو ۔