(ویب ڈیسک ) چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ مسائل کا ڈائیلاگ اور بات چیت کے بغیر مملکن نہیں ۔
پیپلزپارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ صدر مملکت نے اس ایوان سے تاریخی خطاب کیا، صدر زرداری نے تقریر میں کوئی ذاتی یا سیاسی بات نہیں کی، صدر زرداری نے واضح کیا کہ وہ اس ملک کے وفاق اور عوام کی نمائندگی کرتے ہیں، صدر زرداری سمجھتے ہیں کہ پاکستان کے مسائل حل کرنے کے لئے بات چیت کرنا ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی بھی زمہ داری ہے کہ ذاتی مسائل کی بجائے عوام کے مسائل پر بات کریں، آنے والے بجٹ میں حکومت اور اپوزیشن مل کر کام کریں، تاریخی معاشی بحران میں ہمیں بجٹ میں مثبت طریقے سے کام کرنا ہو گا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ صدر زرداری کے 20 منٹ کے خطاب میں عوام کی بات کی گئی، بانی پی ٹی آئی دو تین ماہ جیل میں گزار کر تنگ آ چکے ہیں، قائد حزبِ اختلاف کی لمبی تقریر میں صرف اپنا رونا دھونا تھا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے صوبہ سندھ کی حکومت لی تو ایک بھی مفت علاج کا ادارہ نہیں تھا، کراچی سمیت بڑے شہروں میں دل کے مفت علاج کے ہسپتال کھولے۔ سندھ کے سکولوں میں گھوسٹ ٹیچرز کے خاتمے کے لئے حاضری کا بائیو میٹرک نظام متعارف کرایا، تعلیم کی نجکاری سے تعلیم کو منافع بخش کاروبار بنا دیا جائے گا.
بلاول بھٹو زرداری نے اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر اور فلسطین کے بارے میں صدر کی تقریر کے دوران اپوزیشن نے رونا دھونا کیا، آزاد کشمیر میں احتجاج پر صدر زرداری نے قائدانہ کردار ادا کیا ، پاکستان کے کسان پنجاب اور سندھ میں سراپہ احتجاج ہیں، ہماری معیشت کی شہ رگ اس ملک کے کسان ہیں، کسانوں کے معاشی قتل پر ایوان تحقیقات کا مطالبہ کرتا ہے، ڈالرز خرچ کر کے گندم درآمد کی گئی، فیصلے سے پیسہ ضائع ہوا، کسانوں کا معاشی قتل کیا گیا،
حکومت وقت سے التماس ہے کہ کمیٹی کمیٹی کھیلنا بند کریں۔