توہین الیکشن کمیشن کیس، عمران خان کو نوٹس جاری

06:44 AM, 15 Nov, 2022

احمد علی
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے توہین الیکشن کمیشن کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان، اسد عمر اور فواد چوہدری کو نوٹس جاری کردیے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے الیکشن کمیشن توہین کیس کی سماعت کی، عدالت کی جانب سے سابق وزیر اعظم عمران خان ، فواد چوہدری اور اسد عمر کو نوٹس جاری کر دیے گئے ہیں اور الیکشن کمیشن کی حکم امتناع کے خلاف اپیلیں سماعت کیلئے مقرر کرنے کا حکم بھی دیا گیا ہے۔ عدالت کی جانب سے ریمارکس دئیے گئے کہ الیکشن کمیشن کا یہ موقف ہے کہ بلدیاتی اورعام انتخابات کی تیاری کریں یا کیسز لڑیں ؟ ۔ الیکشن کمیشن نے مختلف ہائی کورٹس میں زیرالتوا کیسز کو کسی ایک ہائیکورٹ میں منتقل کرنے کی درخواست کی ہے۔ الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کےحکم سے کیسز یکجا کرنے کی عدالتی نظائر بھی پیش کیں ہیں۔ عدالت نے کیس کی سماعت 15 دن کیلئے ملتوی کر دی ہے۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن آرٹیکل 186 اے پر انحصار کر رہا ہے اور کیا سپریم کورٹ کے مختلف ہائیکورٹس کے کیسز یکجا کرنے کے فیصلے کی مثال موجود ہے؟ الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا کہ 1999 میں سپریم کورٹ نے مختلف ہائیکورٹس میں زیر التوا انکم ٹیکس کیسز یکجا کرنے کا حکم دیا تھا۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ مختلف ہائیکورٹس میں زیر التوا کیسز یکجا کرنے سب میں قانونی نکتا ایک ہونا ضروری ہے۔عدالت نے سوال کیا کہ ہائیکورٹس میں توہین الیکشن کمیشن کیسز میں درخواست گزار کون ہیں ؟ جس پر الیکشن کمیشن کے وکیل نے جواب دیا کہ ہائیکورٹس میں الیکشن کمیشن کے خلاف عمران خان، فواد چوہدری اور اسد عمر نے کیسز کر رکھے ہیں۔ جسٹس عائشہ ملک نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پیمرا کیسز میں سپریم کورٹ قرار دے چکی ہے کہ ہائیکورٹس کے کیسز چلتے رہیں یکجا نہیں ہوں گے ، جس پر وکیل الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ مختلف ہائی کورٹس میں ایک ہی نوعیت کے کیسز سے متضاد فیصلے ہوں گے۔ توہین الیکشن کمیشن کیس میں ہائیکورٹس کے حکم امتناع بھی سپریم کورٹ میں چیلنج کیے گئے ہیں۔ جسٹس عائشہ ملک نے کہا کہ متضاد فیصلے جب سپریم کورٹ آئے تو فیصلہ ہو جائے گا۔ جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے ہی حج معاونین کیس میں تمام ہائیکورٹس کے کیسز یکجا کیے تھے۔
مزیدخبریں