ویب ڈیسک : ( جواد ملک ) بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں فضا زہریلی ،، سانس لینا مشکل ، جی آر اے پی کا تیسرا مرحلہ شروع ،، اسکولوں کے کلاسز آن لائن کرنے سمیت مختلف پابندیا ں نافذکردی گئیں۔
فضائی آلودگی انتظامی کمیشن (سی اے کیو ایم) نے آج سے دہلی-این سی آر میں جی آر اے پی کے تیسرے مرحلے کو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے تحت مختلف پابندیاں عائد کی گئی ہیں تاکہ آلودگی کی سطح کو کنٹرول کیا جا سکے۔
نئی دہلی میں، جمعہ کی صبح اوسط اے کیو آئی 409،جمعرات کواوسط اے کیو آئی430 ریکارڈ کیا گیا، جو سنگین زمرے میں آتا ہے۔ جبکہ بدھ کو اوسط اے کیو آئی 349 ریکارڈ کیا گیا۔شہر فرید آباد میں 284، گروگرام 309، غازی آباد 375، گریٹر نوئیڈا 320 اور نوئیڈا 367 ہے۔
پہلی سے لے کر پانچویں جماعت تک کے بچوں کی کلاسز آن لائن کر دی گئی ہیں ۔ اگر پھر بھی فضا کی کوالٹی بہتر نہ ہوئی تو جی آر اے پی-4 بھی نافذ کیا جا سکتا ہے، جس میں بچوں اور بزرگوں کو گھر سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت کی جائے گی۔
اسی طرح ڈیزل سے چلنے والی گاڑیوں کے باہر نکلنے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔
نئی دہلی میں آج سے ڈیزل سے چلنے والی لائٹ موٹر گاڑیوں (ایل ایم وی) اور چار پہیہ گاڑیوں کا داخلہ ممنوع ہوگا، جبکہ بسوں کے علاوہ دیگر ہیوی وہیکلز کا داخلہ بھی روک دیا جائے گا۔ تاہم، سی این جی اور الیکٹرک گاڑیاں چلائی جا سکیں گی ،
اسی طرح، دہلی کے باہر رجسٹرڈ بی ایس-3 اور اس سے کم درجے کی ڈیزل گاڑیوں کا داخلہ بھی بند رہے گا۔
عمارتوں کے تعمیراتی کام اور توڑ پھوڑ پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ دھول اور اسموگ کو کم کرنے کے لیے پانی کا مسلسل چھڑکاؤ یقینی جائے گا۔
پینٹنگ، ویلڈنگ، گیس کٹنگ اور دیگر تعمیراتی سرگرمیوں پر بھی پابندی ہوگی۔
اینٹوں کے بھٹوں، سیمنٹنگ، پلاستر اور سڑک کی تعمیر بھی فوری روک دی گئی ہے۔ اسٹون کرشر اور کان کنی کی سرگرمیاں بھی بند رہیں گی۔
جی آر اے پی-3 کیا ہے؟
گرڈڈ رسپانس ایکشن پلان (جی آر اے پی) دہلی اور این سی آر میں اسموگ اور آلودگی کی روک تھام کے لیے رولز اور قوانین کو کہا جاتا ہے ۔
جی آر اے پی کا تیسرا مرحلہ اس وقت نافذ کیا جاتا ہے جب فضائی معیار کا انڈیکس (اے کیو آئی) خطرناک سطح تک پہنچ جائے۔ اس مرحلے کے تحت تعمیراتی، توڑ پھوڑ اور عوامی سرگرمیوں پر سخت پابندیاں عائد کی جاتی ہیں تاکہ آلودگی کو کم کیا جا سکے۔
اسموگ نے محبت کی لازوال یادگار کو بھی دھندلا دیا
شمالی بھارت میں ہوا کی کوالٹی گزشتہ ہفتے سے خراب ہوئی ہے ۔زہریلے اسموگ نے نئی دہلی سے تقریباً 220 کلومیٹر (136 میل) کے فاصلے پر واقع ، محبت کی لازوال یادگار، تاج محل کے ساتھ ساتھ امرتسر میں سکھوں کی مقدس ترین عبادت گاہ، گولڈن ٹیمپل کو بھی دھندلا دیا ہے۔