ویب ڈیسک: شعیب شاہین نے کہا کہ قاضی فائز عیسیٰ کو کہنا چاہتا ہوں کہ ان کو اپنے فیصلے پر کوئی ندامت ہے تو معافی مانگ لیں، جیل میں ہمیں جس دن دل کرتا ہے اس دن جانے دیتے ہیں، جیل انتظامیہ کے خلاف عدالت جائیں گے، جیل انتظامیہ غلام بنی ہوئی کے اسٹیبلشمنٹ اور اس حکومت کے غلام بنے ہوئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق شعیب شاہین نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح ان کٹھ پتلیوں کو اسٹیبلشمنٹ نے مسلط کیا ہے قوم جانتی ہے،جس طرح فارم 47 کے ذریعے جعلی طریقے سے ان کو مسلط کیا ہے، قوم جانتی ہے،جن لوگوں نے یہ کیا انھون نے اپنی سروس 3 سال سے 5 سال کروائی ہے،24 نومبر کو پوری قوم باہر نکلے تو ان جعلی حکمرانوں سے جان چھڑائی،اعظم سواتی کو آج بھی پابند سلاسل ہیں انہوں نے کوئی گناہ نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم غلام بیوروکریسی کو ان اقدامات پر شدید مذمت کرتے ہیں،قاضی فائز عیسیٰ کو کہنا چاہتا ہوں کہ ان کو اپنے فیصلے پر کوئی ندامت ہے تو معافی مانگ لیں، جیل میں ہمیں جس دن دل کرتا ہے اس دن جانے دیتے ہیں، جیل انتظامیہ کے خلاف عدالت جائیں گے، جیل انتظامیہ غلام بنی ہوئی کے اسٹیبلشمنٹ اور اس حکومت کے غلام بنے ہوئے ہیں۔
شعیب شاہین نے کہا کہ ہائیکورٹ کے حکم کے باجود جیل میں روانہ کیسز چلائے جا رہے ہیں،اب آج کے کیس کی سماعت سوموار تک ملتوی کر دی گئی ہے،ہمارے ملک کے کٹھ پتلی جیکٹیں پہن کر جنیوا میں پھر رہے ہیں،یہ بدمعاشیہ اور جو چوری کا پیسہ لے کر باہر سیر کر رہے ہیں۔