پاکستان اسٹیل مل کے انتظامی امور سندھ حکومت کے حوالے، وفاق سےمعاہدہ طے

12:55 PM, 15 Nov, 2024

ویب ڈیسک: وزیر اعلی سندھ کے ترجمان عبدالرشید چنا کے مطابق کئی سالوں سے بند پاکستان سٹیل ملز کی روسی مدد سے ازسر نو بحال کے بعد اس کا انتظام سندھ حکومت کو دینے کے لیے وفاق سے معاہدہ طے پا گیا ہے۔

سندھ حکومت نے پاکستان سٹیل ملز کی بحالی کے لیے روس سے مدد کی درخواست کی تھی جو اس نے قبول کر لی اور اب روسی وفد رواں ماہ سٹیل ملز کا دورہ کر کے بحالی کا جائزہ لے گا۔

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سٹیل مل کی بحالی کے لیے روس سے مدد کی درخواست کی ہے۔ آئندہ ہفتے پاکستانی ماہرین اور روسی نمائندوں کے درمیان آن لائن مشاورت ہوگی، جس کے بعد روسی وفد سٹیل مل کا دورہ کرے گا۔

سٹیل ملز کی بحالی کے باعث موجودہ تین ہزار ملازمین بے روزگار ہونے سے بچ جائیں گے اور کئی نئے افراد کے لیے روزگار کا موقع ملے گا۔ پاکستان سٹیل ملز ملک کا سب سے بڑا صنعتی منصوبہ ہے۔ اس منصوبے کی بنیاد سابق وزیرِ اعظم ذوالفقار علی بھٹو نے 1973 میں رکھی تھی۔

پاکستان سٹیل ملز کی ویب سائٹ کے مطابق مل کا باضابطہ افتتاح 1985 میں ہوا تھا۔

پاکستان سٹیل ملز کی تعمیر کے لیے سابق سوویت یونین کے ساتھ معاہدہ کیا گیا، جس نے تکنیکی اور مالی مدد فراہم کی تھی۔ اس معاہدے میں سوویت انجینیئرز اور ماہرین نے سٹیل مل کی تعمیر اور پروڈکشن سسٹم کے قیام میں اہم کردار ادا کیا۔

اس مل کی ابتدائی پیداواری گنجائش ایک اعشاریہ ایک ملین ٹن سالانہ تھی، جسے بعد میں کئی گنا بڑھا دیا گیا۔

مزیدخبریں