آرمی چیف کی مدتِ ملازمت میں توسیع سمیت اہم کیسزسماعت کیلئےمقرر

03:10 PM, 15 Nov, 2024

ویب ڈیسک: آرمی چیف کی مدتِ ملازمت میں توسیع کیخلاف درخواست آئینی بینچ میں سماعت کیلئے مقرر کرلی گئی۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے آئینی بینچ  نے آرمی چیف کی مدتِ ملازمت میں توسیع کے خلاف درخواست سماعت کے لیے مقرر کرلی، جس پر جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ 20 نومبر کو سماعت کرے گا۔ آرمی چیف کی مدتِ ملازمت میں توسیع کیخلاف درخواست محمود اختر نقوی نے دائر کر رکھی ہے۔

 یاد رہے کہ وفاقی کابینہ نے سروسز چیفس کی مدت ملازمت 5 سال کرنے کی منظوری دی تھی۔  وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں آرمی ایکٹ میں ترمیم کا بل پارلیمنٹ میں پیش کرنے کی بھی منظوری دی گئی تھی، جس کے ذریعے تمام سروسز چیفس کی مدت بڑھا کر 5سال کرنے کی منظوری دے دی۔ 
بعد ازاں قومی اسمبلی اور سینیٹ سے بھی سروسز چیفس کی مدت ملازمت میں اضافے کا بل کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا تھا۔

ادھر سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے آڈیوز لیک کمیشن کیخلاف مقدمہ سماعت کیلئے مقرر کردیا،جسٹس امین الدین خان سربراہی میں سات رکنی آئینی بینچ تشکیل دیا گیا ہے،آئینی بینچ 21 نومبر کو آڈیو لیک کمیشن کیخلاف درخواستوں پر سماعت کریگا۔بانی پی ٹی آئی و دیگر نے آڈیوز لیک کمیشن تشکیل کو چیلنج کیا تھا۔

دوسری جانب 19 نومبر کو سپریم کورٹ کے آئینی بینچ کے سامنے اہم آئینی درخواستیں سماعت کیلئے مقرر  کی گئی ہیں،سپریم کورٹ کے آئینی بینچ کے سامنے ٹیکس سے متعلق 662 درخواستیں سماعت کیلئے مقرر ہیں،صحافیوں کی تنخواہوں کی ادائیگیوں سے متعلق کیس بھی سماعت کیلئے مقرر  ہے،منرل واٹر ازخود نوٹس کیس بھی کو آئینی بینچ کے سامنے سماعت کیلئے مقرر  ہے،سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ کیخلاف تحریک انصاف کی درخواست سماعت کیلئے مقرر ہیں۔

چھٹی مردم شماری کیخلاف ایم کیو ایم کی درخواست بھی سماعت کیلئے مقرر ہے،بیرونی قرضوں سے متعلق کیس بھی سماعت کیلئے مقرر ہے،سندھ کول پراجیکٹ کرپشن ازخود نوٹس کیس بھی سماعت کیلئے مقرر  ہے اور تعلیمی اداروں میں منشیات فروشی ازخود نوٹس کیس بھی سماعت کیلئے مقرر  ہے جبکہ لاہور ہائیکورٹ میں سینارٹی سے متعلق 2016 میں دائر کی گئی درخواست بھی سماعت کیلئے مقرر  ہے اور سنی اتحاد کونسل کو پارلیمانی جماعت ڈکلیئر کرنے کی مولوی اقبال حیدر کی درخواست بھی سماعت کیلئے مقرر ہے۔

18 نمبر سے 22 نومبر تک پانچ دن کے لئے آئینی بینچ میں مجموعی طور پر 62 مقدمات سماعت کیلئے مقرر  ہے،18 نومبر کو آئینی بینچ کے سامنے 6 مقدمات سماعت کیلئے مقرر ہے،18 نومبر کو ٹیکس سے متعلق یکجا کی گئی،1178 درخواستیں بھی سماعت کیلئے مقرر  ہے،19 نومبر کو 11 مقدمات آئینی بینچ کے سامنے سماعت کیلئے مقرر ہے جبکہ 19 نومبر کو ٹیکس کیس اور اس سے وابستہ 662 دیگر درخواستیں بھی سماعت کیلئے مقرر کی گئیں ہیں۔

20 نومبر کو آئینی بیچ کے سامنے 15 درخواستیں سماعت کیلئے مقرر ہے،21 نومبر کے روز سپریم کورٹ کا آئینی بینچ 6 رکنی ہوگا،21 نومبر کے آئینی بینچ میں جسٹس عائشہ ملک موجود نہیں ہونگی،21 نومبر کے آئینی بیچ کے سامنے 15 درخواستیں سماعت کیلئے مقرر ہے جبکہ 22 نومبر کو بھی 6 رکنی آئینی بینچ کے سامنے 15 درخواستیں سماعت کیلئے مقرر کی گئی ہے۔

مزیدخبریں