کیپٹل ہل پر حملہ ہو رہا تھا اور میلانیا ٹرمپ تصویر کھینچ رہی تھیں

10:05 AM, 15 Sep, 2021

اویس
واشنگٹن ( ویب ڈیسک ) سابق امریکی صدر ٹرمپ ووٹ چوری کا الزام لگا رہے تھے، ان کے حامی کیپٹل ہل پر ہلہ بول رہے تھے مگر امریکہ کی سابق خاتون اول میلانیا ٹرمپ کو کوئی فکر نہیں تھی اور وہ اپنی کتاب کیلئے وائٹ ہاؤس کے قالین کی تصاویر کھینچنے میں مصروف تھیں۔
Supporters of President Donald Trump climb the west wall of the the U.S. Capitol on Wednesday, Jan. 6, 2021, in Washington. (AP Photo/Jose Luis Magana)
یہ انکشاف وائٹ ہاؤس کی سابقہ پریس سیکرٹری سٹیفنی گریشم نے اپنی ایک کتاب میں کئے ہیں جس کا نام انہوں نے ” میں نے ٹرمپ کے وائٹ ہاؤس میں کیا دیکھا“ رکھا ہے۔ گریشم نے اپنی کتاب میں میلانیا ٹرمپ کو انقلاب فرانس کے وقت آخری ملکہ ماری اونٹونیٹ سے تشبیہ دی ہے۔ان کا ماننا ہے کہ میلانیا ٹرمپ بالکل فرانس کی آخری ملکہ کی طرح ہیں۔ انہوں نے اپنی کتاب میں لکھا کہ ” 6 جنوری کو جب یہ واضح ہو گیا کہ واشنگٹن کیپیٹل ہل پر حملہ ہو رہا ہے ،میں نے میلانیا کو ایک ای میل کرتے ہوئے دیکھا تو سوال کیا ”کیا آپ اس صورتحال پر ٹویٹ نہیں کرنا چاہتی اور یہ موقف نہیں دینا چاہتی کہ پرامن احتجاج کسی بھی امریکی کا حق ہے ، لیکن لاقانونیت اور تشدد کی کوئی گنجائش نہیں تو میلانیا کا مجھے ایک حرفی جواب تھا ” نہیں “۔ سٹیفنی گریشم نے اپنی کتاب میں لکھا کہ خاتون اول اس وقت وائٹ ہاؤس میں تھیں اور اپنی پسند کے قالین کی تصویر بنانے کی تیاری کر رہی تھیں۔ یعنی کیپٹل ہل پر حملے کا دن دراصل میلانیا کیلئے” قالین کا دن“ تھا۔ واضح رہے کہ جس تصویر کا ذکر کیا جا رہا ہے وہ میلانیا ٹرمپ کی ایک تصویری کتاب کیلئے کھینچی جا رہی تھی جس میں سابقہ خاتون اول نے صدارتی محل کے تاریخی گوشوں کی تصاویر پہلی بار ایک کتاب میں اس کی تاریخی حیثیت کو واضح کرتے ہوئے بیان کی ہے۔ میلانیا نے کیپٹل ہل حملے کے پانچ دن بعد ایک ٹویٹ کی کہ ” وہ پچھلے ہفتے کے واقعات سے مایوس اور پریشان ہیں۔"یاد رہے کہ 45 سالہ اسٹیفنی گریشم نے ری پبلکن پارٹی کی نامزدگی جیتنے سے سات ماہ قبل اگست 2015 میں ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم میں شمولیت اختیار کی تھی اور اس طرح وہ ٹرمپ کے قریبی حلقے اور ان کے خاندان کے پرانے ارکان میں سے ایک ہیں۔
مزیدخبریں