اداکارہ میرا نے کہا ہے کہ امریکا میں مجھے ایک نفسیاتی علاج کے لیے لے جایا گیا اور شیخ رشید کے فون کے بعد رہا کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق اداکارہ نے انکشاف کیا کہ وزیر داخلہ نے انہیں باہر نکالنے کے لئے نیویارک میں پاکستانی سفارت خانے سے رابطہ کیا۔ اداکارہ میرا کے بارے میں حال ہی میں خبریں آئیں تھیں کہ انہیں نفسیاتی علاج کے لیے ہسپتال داخل کرایا گیا ہے، تاہم وہ ان افواہوں کا جواب دے چکی ہیں۔
میرا نے اس سے قبل اداکار عمران عباس کے توسط سے ذہنی طور مفلوج قرار دینے کے دعوؤں کو بے بنیاد قرار دیا تھا، بی بی سی اردو کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں اداکارہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ مختلف وجوہات کی بنا پر نیویارک کے ایک ہسپتال میں گئیں تھیں۔ تاہم انہیں حقیقت میں ذہنی امراض کی علاج گاہ میں زبردستی منتقل کیا گیا تھا۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ این وائی سی کے بروک لائن اسپتال میں انکے ساتھ کیا ہوا تھا تو میرا نے کہا کہ "میں نے انسٹی ٹیوٹ سے کوویڈ ۔19 کی ویکسین کا انجیکشن لگوایا تھا، اور کچھ دیگر ٹیسٹ کرائے تھے۔میرا نے انکشاف کیا انہوں نےہسپتال کا وزٹ کیا تھا کیونکہ وہ ڈپریشن میں مبتلا تھیں تاہم انہیں ذہنی طور پر مفلوج سمجھا گیا اور انکا فون بھی چھین لیا گیا، میرا نے کہا پاگل ہونے اور افسردگی میں ایک فرق ہے، جس کو سمجھنا ہو گا۔ لیکن یہاں کے لوگوں نے مجھے بند کر دیا۔ میں نے پوری رات مدد کے لئے چیخ چیخ کر گذاری۔ کوئی نہیں آیا۔ "
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق میرا نے مزید کہا کہ ان کی والدہ نے وزیر اعظم عمران خان اور وزیر داخلہ شیخ رشید سے اپیل کی تھی، بعد ازاں شیخ رشید کا نیویارک میں پاکستانی سفارت خانے سے رابطہ ہوا، انہوں نے مجھے جانے کی اجازت دینے کی درخواست کی۔ اداکارہ نے یہ بھی واضح کیا کہ انھیں امریکہ سے جلاوطن نہیں کیا جارہا تھا، لیکن وہ دبئی میں پاکستانی ڈرامے کی شوٹنگ کے لئے جا رہی ہیں۔