شہدا کیخلاف مہم؛ تحقیقات کے دوران چشم کُشاہ انکشافات
09:43 AM, 16 Aug, 2022
شہداء لسبیلہ کے خلاف گھناؤنی اور بے حِس سوشل میڈیا مہم ، تحقیقات کے دوران چشم کُشاہ انکشافات سامنے آ گئے. تحقیقات میں ایک بڑی سیاسی جماعت کے کارکن ملوث نکلے. پوری مہم میں ایک سیاسی جماعت کے کارکنوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا، سینکڑوں کی تعداد میں سپوٹرز اداروں کے خلاف اس گھناؤنی مہم میں شامل تھے. یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ سیاسی جماعت کی مہم میں کچھ ہندوستانی اکاؤنٹس بھی ملوث نکلے، مہم ایسے وقت میں شروع کی گئی جب پوری قوم سیلاب اور ہیلی کاپٹر حادثے کے باعث ہونے والی شہادتوں پر غمزدہ تھی، غیر اخلاقی سازش سے اداروں، شہداء اور شہداء کے لواحقین کے زخموں پر نمک پاشی کی گئی. واضح رہے کہ پاکستانی فوج کے ہیلی کاپٹر حادثے کے حوالے سے سوشل میڈیا پر منفی مہم چلانے والے 700 سے زائد اکاؤنٹس کا پتا لگایا گیا ہے جن میں بیرون ملک سے چلنے والے اکاؤنٹس بھی شامل ہیں۔حادثے کے بعد سوشل میڈیا پر منفی مہم کی تحقیقات کے لیے قائم چھ رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جس کی رپورٹ میں اس مہم میں ملوث اکاؤنٹس کی نشاندہی ہوئی ہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل چند ویڈیوز سوشل میڈیا پر ریلیز کی گئی تھیں جن میں ایک لڑکے سمیت تین چار ’پی ٹی آئی ورکرز‘ اپنا تعارف کرواتے ہوئے فوج مخالف پروپیگنڈا ٹویٹس کرنے کا اعتراف کرتے نظر آئے۔ ان ویڈیوز میں پی ٹی آئی کارکن ہونے کا دعویٰ کرنے والے افراد نے اپنے رویے پر معذرت کی ہے تاہم ان کے خلاف اب تک کیا ایکشن لیا گیا ہے یا لیا جائے گا اس حوالے سے وزارت داخلہ یا حکومتی اداروں کی جانب سے تاحال کوئی معلومات جاری نہیں کی گئیں۔ واضح رہے کہ گذشتہ دنوں لسبیلہ میں پاکستان آرمی ایوی ایشن کا ہیلی کاپٹر سیلاب زدہ علاقوں میں ریلیف آپریشن کے دوران لاپتا ہوگیا تھا۔ آئی ایس پی آر نے بتایا تھا کہ ہیلی کاپٹر کو حادثہ خراب موسم کے باعث پیش آیا جس کے باعث ہیلی کاپٹر میں سوار کورکمانڈر کوئٹہ لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی اور ڈی جی پاکستان کوسٹ گارڈ میجر جنرل امجد سمیت چھ فوجی افسران و اہلکار جان سے چلے گئے تھے۔ حادثے کے بعد سوشل میڈیا پر مہم کے حوالے سے پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر نے کہا تھا کہ ’لسبیلہ میں ہیلی کاپٹر کے حادثے کے بعد سوشل میڈیا پر جاری منفی مہم پر شہدا کے اہل خانہ اور افواج پاکستان کی جانب سے سخت غم وغصہ کا اظہار کیا گیا ہے۔‘