فائر وال سے ملکی معیشت کو 30 کروڑ ڈالر سے زائد نقصان کا اندیشہ

11:43 AM, 16 Aug, 2024

ویب ڈیسک: ملک میں گزشتہ کئی روز سے مبینہ طور پر فائر وال کی تنصیب کے تجربے کے دوران انٹرنیٹ صارفین کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

 فائر وال انٹرنیٹ کی سست روی کی وجہ:
اب پاکستان سافٹ ویئر ایسوسی ایشن (پاشا) نے انکشاف کیا ہے کہ فائر وال کی وجہ سے معیشت کو 30 کروڑ ڈالر سے زائد کا نقصان ہوسکتا ہے۔

 فائر وال کا نفاذ انٹرنیٹ کے منقطع ہونےاور  وی پی این کی خراب کارکردگی کا سبب بنا ہے جبکہ انٹرنیٹ کی سست روی اور وی پی این کی خراب کارکردگی کاروبار کے بڑے نقصانات کا سبب بنی ہے۔

آئی ٹی انڈسٹری کا بڑا نقصان:

انٹرنیٹ سروس میں تعطل سے بزنس آپریشنز کے مکمل بند ہونے کا خدشہ ہے۔

پاشا کا کہنا ہے کہ’یہ تعطل محض دشواری نہیں بلکہ آئی ٹی انڈسٹری کی پائیداری پر پر براہ راست، ٹھوس اور جارحانہ حملہ ہے جس سے 30 کروڑ ڈالر تک کا نقصان ہو سکتا ہے اور یہ نقصان اس سے بہت زیادہ بڑھ بھی سکتا ہے۔‘

پاشا نے اس ’ڈیجیٹل گھیراؤ‘ کے فوری اور غیرمشروط خاتمے کا مطالبہ کیا ہے، تنظیم نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ سائبر سیکیورٹی فریم ورک ڈیویلپ کرنے کے لیے انڈسٹری کو انگیج کریں۔

’فی الفور فائر وال کی تنصیب کے معاملے پر نظر ثانی کر کے مشاورت سے فیصلہ کیا جائے کیونکہ یہ مسئلہ سنگین ہوگیا ہے بہت بڑے چیلنجز اور بحران کو جنم دے رہا ہے'۔پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن کے سینئر وائس چیئرمین علی احسان کاحکومت سے مطالبہ

فائروال کیا ہے؟
فائر وال اصل میں ایک ایسا سافٹ ویئر ہوتا ہے جو کسی بھی نیٹ ورک پر آنے والی اور اس سے باہر جانے والی ٹریفک کو فراہم کئے گئے رولز کے حساب سے بلاک کرتا ہے یا ترسیل کی اجازت دیتا ہے.

حکومت کو کیا فائدہ ہوگا؟

فائر وال کے ذرئعے ڈیپ پیکٹ انسپکشن ہوسکتی ہے جس سے حکومت کی بھی آئی ڈی کو بلاک کر سکتی ہے جو پروپیگنڈا میں ملوس ہو۔ اس ٹیکنالوجی سے حکومت کے پاس انٹرنیٹ صارفین کا سارا ٹریک موجود ہوگا

اور سائبر سکیورٹی کے حملوں سے بچنے کےلیے فائروال انسٹال ایک اہم کردار ادا کرے گی۔

ملک میں گزشتہ کئی روز سے مبینہ طور پر فائر وال کی تنصیب کے تجربے کے دوران انٹرنیٹ صارفین کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

 سرکاری اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ جون 2024 میں ختم ہونے والے معاشی سال میں ایک سال کے دوران آئی ٹی کی برآمدات 3.2 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں تھیں جبکہ ماہرین نے اس میں اضافے کی پیش گوئی بھی کی تھی۔

مزیدخبریں