اقوام متحدہ کابنگلا دیش میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کافیصلہ

12:31 PM, 16 Aug, 2024

ویب ڈیسک: اقوام متحدہ نے بنگلا دیش میں حالیہ طلباء تحریک میں حسینہ واجد حکومت کی جانب سے کی جانے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق بنگلا دیش میں حالیہ طلباءتحریک میں سابق وزیراعظم حسینہ واجد حکومت کے مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن میں 400 سے زائد افراد ہلاک جب کہ سینکڑوں زخمی ہوئے۔ اس دوران انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزیاں کی گئیں جس کی تحقیقات اب اقوام متحدہ نے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کے لیے فیکٹ فائنڈنگ ٹیم آئندہ ہفتے بنگلا دیش بھیجے گا جس کی تصدیق بنگلا دیش کی عبوری حکومت نے کر دی ہے اور یہ 1971 میں بنگلادیش کے قیام کے بعد پہلا موقع ہوگا کہ اقوام متحدہ کی فیکٹ فائنڈنگ ٹیم وہاں کا دورہ کرے گی۔

رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ وولکر ترک نے بنگلا دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ پروفیسر محمد یونس سے فون پر گفتگو کی اور فیکٹ فائنڈنگ ٹیم بھیجنے کے فیصلے سے آگاہ کیا۔

اس حوالے سے وولکر ترک نے سوشل میڈیا پر جاری اپنے پیغام میں لکھا ہے کہ انہوں نے بنگلا دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس سے ٹیلی فونک گفتگو میں یکجہتی کا اظہار کیا اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر تحقیقات کا یقین دلایا۔

واضح رہے کہ بنگلا دیش میں طلبا احتجاجی تحریک کے دوران 400 سے زائد افراد مارے گئے تھے، جن میں بڑی تعداد طلبا اور عام شہریوں کی تھی. ان میں سے 3 افراد کے قتل کی ایف آئی آر شیخ حسینہ واجد اور ان کے 15 حکام کے خلاف کاٹی گئی ہے۔

مزیدخبریں