حکومت کا نواز شریف کے برطانیہ میں معالج ڈیوڈ لارنس کو خط
05:22 PM, 16 Feb, 2022
پبلک نیوز: اٹارنی جنرل آفس نے لندن میں نوازشریف کے ڈاکٹر کو خط لکھ دیا، کہا حکومت پاکستان کا نمائندہ نوازشریف کی رپورٹس کی تصدیق اور جائزے کیلئے آپ سے ملنا چاہتا ہے۔ لندن ہائی کمیشن کے ذریعے اٹارنی جنرل آفس نے نوازشریف کے ڈاکٹر ڈیوڈ لارس کو خط لکھ دیا۔ کہا گیا کہ عدالت کے فیصلے کے تحت نوازشریف کو ایک بار بیرون ملک جانے کی اجازت دی گئی تھی۔ صحتیابی کے بعد نوازشریف کو وطن واپس آنا تھا، نوازشریف اور شہبازشریف نے ہائیکورٹ میں حلف نامہ جمع کرا رکھا ہے۔ شہبازشریف نے ہائیکورٹ میں میڈیکل رپورٹ کے نام پر 8 دستاویز جمع کرائیں تمام دستاویزات پر آپ کے دستخط ہیں۔ خط میں کہا گیا کہ میڈیا رپورٹس کہتی ہیں نوازشریف اب صحتمند نظر آتے ہیں اور سیاسی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں، اسپتال داخل نہیں ہوئے۔ بتایا جائے کہ پاکستان کے ڈاکٹر کب آپ سے مل کر میڈیکل ریکارڈ کا جائزہ لیں؟ ڈاکٹرز کی آپ سے ملاقات 22 فروری سے 13 مارچ کے دوران شیڈول کی جا سکتی ہے۔ ملاقات کی تاریخ سے چار روز قبل آپ اٹارنی جنرل آفس یا ہائی کمیشن کو آگاہ کر دیں۔ خط میں کہا گیا کہ یہ کارروائی میاں نواز شریف اور شہباز شریف کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ میں جمع کرائی گئی انڈر ٹیکنگ کی روشنی میں کی جا رہی ہے۔ پاکستان کے نامزد کردہ ڈاکٹر آپ سے مل کر نواز شریف کی صحت سے متعلق تصدیق کرنا چاہتے ہیں، جو نواز شریف کی رپورٹ کا جائزہ لیں گے کیونکہ نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ کا جائزہ لیے بغیر پاکستانی ڈاکٹرز کوئی رائے دینے سے قاصر ہیں۔