ویب ڈیسک: امریکا نے کہا ہے کہ پاکستان کے انتخابات میں مبینہ دھاندلی پر تشویش ہے، عالمی مبصرین اس کا جائزہ لے رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق وائٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس کے دوران پاکستانی انتخابات پر ردعمل دیتے ہوئے ترجمان امریکی نیشنل سکیورٹی کونسل جان کربی نے کہا کہ ووٹرز کو ڈرانے دھمکانے کے بارے میں کچھ رپورٹس کا سنا، میں سمجھتا ہوں ووٹ ابھی بھی گنے جا رہے ہیں، پاکستان میں ہونے والے انتخابات کا عالمی مبصرین جائزہ لے رہے ہیں، الیکشن کے معاملات کو ہم بہت قریب سے دیکھ رہے ہیں۔
واشنگٹن میں پریس بریفنگ کے دوران پاکستان کے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر کا کہنا تھا کہ صرف پاکستان نہیں بلکہ دنیا میں کہیں بھی دھاندلی جیسے الزامات کی مکمل چھان بین ہونی چاہیے، اسی لئے الزامات کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے رہیں گے۔
میتھیو ملر کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں، پاکستان میں حکومت بننے کے بعد اس کے ساتھ مل کر کام کرنے کے منتظر ہیں، مخلوط حکومت پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے، مخلوط حکومت کا فیصلہ امریکا کو نہیں پاکستان کو کرنا ہے، جب کسی جماعت کی اکثریت نہیں ہوتی کو اتحادی حکومت بنتی ہے۔
پاکستان کے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کا ردعمل دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا ہے کہ الیکشن سے متعلق غیر ملکی نصیحتوں کی ضرورت نہیں ہے، دفتر خارجہ کی جانب سے پہلے ہی الیکشن کے حوالے سے بیان جاری ہو چکا ہے، مبصرین کے جو بیانات سامنے آئے ہیں ان میں بہت سے حقیقت پر مبنی نہیں ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان ایک جمہوری ملک جہاں عوام کو اظہار رائے کی آزادی ہے، یہ پاکستان کے عوام کا حق ہے کہ وہ اپنی رائے کا آزادانہ استعمال کر سکیں، پاکستان میں انتخابی عمل اندرونی خود مختاری کا معاملہ ہے، الیکشن کمیشن کا ادارہ تمام انتخابی عمل کو مانیٹر کر رہا تھا، انتخابات کے حوالے سے جو میڈیا رپورٹس سامنے آئیں ان پر ہم بات نہیں کریں گے۔