ویب ڈیسک: بھارتی وزیراعظم نریندر مودی ان دنوں امریکا کے دورے پر ہیں اور نومنتخب ٹرمپ سرکار سے دوستی بڑھانے کی کوشش کررہے ہیں تاہم انہیں ایک سبکی کا سامنا کرنا پڑا ہے جب امریکا نے ان کے دورے کو یکسر نظرانداز کرتے ہوئے مزید 119 بھارتیوں کو ہتھکڑیاں لگا کر بھارت بھیج دیا ہے۔
امریکا سے مزید غیر قانونی طور پر مقیم 119 بھارتی شہریوں کو ہتھکڑیاں اور بیڑیاں لگا کر واپس بھیجا گیا ہے۔ ایک اور بھارتی شہری، جو امریکا سے دوسرے فوجی طیارے کے ذریعے واپس پہنچا، اس نے دعویٰ کیا کہ ’سفر کے دوران ہمارے ہاتھ ہتھکڑیوں میں جکڑے گئے اور پیروں میں بیڑیاں ڈال دی گئی تھیں‘۔
اس سے قبل بھی پہلی پرواز کے ذریعے ڈی پورٹ ہونے والے بھارتی شہریوں نے اسی طرح کے الزامات عائد کیے تھے، جس پر بھارت میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔
یہ معاملہ بھارتی سوشل میڈیا اور اپوزیشن جماعتوں میں شدید بحث کا باعث بن گیا ہے، جہاں ایک طرف امریکا میں بھارتی شہریوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک پر سوالات اٹھ رہے ہیں، وہیں بھارتی حکومت کی سفارتی ناکامی اور نریندر مودی کے حالیہ امریکی دورے پر بھی سخت تنقید کی جا رہی ہے۔
حال ہی میں ڈی پورٹ ہونے والوں میں 65 کا تعلق پنجاب، 33 کا ہریانہ، 8 کا گجرات، 2 کا اتر پردیش، جبکہ دیگر کا مہاراشٹرا، راجستھان، گوا، ہماچل پردیش اور جموں و کشمیر سے ہے۔ زیادہ تر افراد کی عمریں 18 سے 30 سال کے درمیان بتائی جا رہی ہیں۔
ڈی پورٹ ہونے والے ایک شخص، دلجیت سنگھ، نے میڈیا کو بتایا کہ اسے امریکا اسمگل کرنے کے لیے خطرناک اور غیر قانونی راستہ ’ڈنکی روٹ‘ اختیار کیا گیا۔ ان کی بیوی کا کہنا ہے کہ مقامی ایجنٹ نے انہیں دھوکہ دیا اور براہ راست امریکالے جانے کی بجائے جان لیوا راستے سے گزارا۔
بھارت واپسی پر تمام ڈی پورٹیز کو فوری طور پر امیگریشن اور پسِ منظر کی جانچ کے عمل سے گزارا گیا، جس کے بعد انہیں اپنے گھروں کو جانے کی اجازت دی گئی۔ پنجاب اور ہریانہ کی حکومتوں نے ان افراد کے لیے خصوصی سفری انتظامات کیے۔
مزید برآں، اطلاعات ہیں کہ ایک تیسری پرواز، جس میں 157 بھارتی باشندے سوار ہیں، جلد بھارت پہنچنے والی ہے۔ تاہم، اس کی حتمی آمد کے وقت کے بارے میں کوئی معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔
پہلی امریکی پرواز 5 فروری کو 104 ڈی پورٹ شدہ بھارتی شہریوں کو لے کر پہنچی تھی جن میں 13 بچے بھی شامل تھے۔ امریکی بارڈر کنٹرول کے سربراہ مائیکل ڈبلیو بینکس نے ایک ویڈیو جاری کی، جس میں دکھایا گیا کہ بھارتی شہریوں کو ہتھکڑیاں لگا کر فوجی طیارے میں سوار کیا جا رہا ہے۔
ڈی پورٹ کیے جانے والے بھارتی شہریوں کے ساتھ اس سلوک پر بھارتی اپوزیشن جماعتوں نے سخت احتجاج کیا اور پارلیمنٹ میں بجٹ اجلاس کے دوران ہنگامہ کھڑا کر دیا۔ بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ کا یہ اقدام ان کا ”معیاری آپریٹنگ طریقہ کار“ ہے اور حکومت اس معاملے پر امریکی انتظامیہ کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے تاکہ ڈی پورٹ ہونے والے افراد کے ساتھ غیر انسانی سلوک نہ ہو۔