ویب ڈیسک: نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈارکا کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی پر پابندی کا فیصلہ اتحادیوں کی مشاورت سے کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسحاق دار نے کہا کہ شہبازشریف اور مریم نواز کی جانب سے دل کی گہرائیوں سے تقریب غسل پر مبارک باد پیش کرتا ہو،داتا دربار کی کچھ تعمیرات ہو رہی توسیع بلال گنج کی طرف سے شروع ہوگی اس پر بریفنگ لی ہے،نیسپاک کو کہا جتنی جلدی ہوسکے داتا دربار توسیع منصوبہ کو مکمل لیاجائے، مستقبل قریب میں پروجیکٹ پر تفصیلی گفتگو کریں گے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ ن لیگ کی حکومت مہنگائی نہیں لائی پاکستان کو اسوقت یاد کریں جب نوازشریف کو نکال کر ملک کی بری حالت کی گئی،جو پہلے اقتدار میں آئے وہ ملک کو 6 سے 7 ماہ میں ملک کو ڈیفالٹ کرکے چلے گئے،2018ء میں مینار پاکستان میں کروڑوں روپے لگاکر الیکشن چوری کرکے ایک شخص کو اقتدار پر بٹھایا گیا،پی ٹی آئی دور میں ملکی معیشت چوبیس سے سینتالیسویں نمبر تک پہنچ گئی۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ ن لیگ کو حکومت کا شوق نہیں تھا اگر اقتدار میں نہ آتے تو ملک دیوالیہ ہوجاتا، شہبازشریف اور اس کی ٹیم نے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا،پاکستان تنہائی کا شکار ہے،بڑے ممالک پاکستان کے ساتھ سفارتی تعلقات کو مضبوط کررہے ہیں،داتا صاحب کی دعائوں سے پاکستان کا کچھ نہیں ہوگا پاکستان دوبارہ ابھرے گا،اس کو معاشی قوت بنانے کےلیے شہبازشریف ٹیم بن کام کررہے ہیں۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ پی ٹی آئی کے خلاف ای سی پی کے پاس فارن فنڈنگ ثبوت ہیں یہ حقیقت ہے کوئی جھٹلا نہیں سکتا،الیکشن کمیشن نے اعلان کیا پی ٹی آئی فارن فنڈنگ جماعت ہے،پی ٹی آئی پر پابندی کے معاملے پر لیڈر شپ اور اتحادیوں سے قانون و آئین کے مطابق فیصلہ ہوگا،فیصلہ قانون و آئین کے مطابق کریں گے،ہم بانی پی ٹی آئی کی طرح صبح شام ڈی جی ایف آئی اور نہ ڈی جی نیب کو نہیں بلاتے۔
اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ ملکی سلامتی سب سے زیادہ عزیزہونی چاہئیے، قومی سلامتی کے خلاف کوئی بات نہیں سنیں گے،9 مئی کا واقعہ قابل جو ملوث ہے اسے سزا ملنی چاہئیے۔