ویب ڈیسک: بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکا میں 2 طلبہ گروپوں میں تصادم کے نتیجے میں 100 سے زائد طلبہ زخمی ہو گئے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق ڈھاکا میں طلبہ کی جانب سے ملازمتوں کے کوٹے کی عارضی معطلی کے خلاف احتجاج کیا گیا ہے، طلبہ کے احتجاج کے دوران پُر تشدد واقعات کو روکنے کے لیے پولیس تعینات کرنی پڑی۔
گزشتہ روز احتجاجی طلبہ اور وزیرِ اعظم کے حامی طلبہ ونگ میں جھڑپ ہوئی تھی، احتجاج کے دوران ریلوے ٹریکس اور بڑی شاہراہیں بلاک کر دی گئیں۔
طلبہ نے مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے,بنگلا دیشی وزیرِ اعظم حسینہ واجد کے مطالبات ماننے سے انکار کے بعد مظاہروں میں شدت آئی ہے۔