لاہور: (پبلک نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے تھرڈ ڈویژن کی بنیاد نوکری نہ ملنے والے ماسٹرز کی ڈگری ہولڈرز افراد کے حق میں بڑا فیصلہ سنا دیا۔
عدالت نے امیدوار کو تھرڈ ڈویژن کی بنیاد پر نوکری نہ دینے کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا، فیصلے میں کہا گیا کہ ریکورٹمٹ پالیسی 2017کے مطابق ماسٹر کی ڈگری رکھنے والے امیدوار پر تھرڈ ڈویژن کی پابندی لاگو نہیں ہوتی۔
جسٹس مزمل اختر شبیر نے 9صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کر دیا، فیصلے میں کہا گیا کہ درخواست گزار محبوب الحسن نے محکمہ تعلیم میں آی ایس ای(سائنس اینڈ میتھ کی پوسٹ کے لیے درخواست جمع کرائی، سکروٹنی کے بعد درخواست گزار نے این ٹی ایس کا امتحان پاس کیا تاہم حتمی فہرست میں نام شامل نہیں کیا گیا،سرکاری وکیل کے مطابق پنجاب حکومت کے نوٹیفکیشن کے مطابق آی ایس ای کی پوسٹ کے لیے امیدوار کا گریجویشن میں سکینڈ ڈویژن ہونا ضروری ہے۔
بی اے میں تھرڈ ڈویژن ہونے کے باعث درخواستگزار متعلقہ پوسٹ کے لیے اہل نہیں ہے، درخواست گزار کو پہلے اہل قرار دیا گیا تاہم بعد میں تھرڈ ڈویژن کی بنیاد پر نااہل قرار دیا گیا، حکومت پنجاب کے مانٹیرنگ اینڈ عمل درآمد یونٹ نے محکمے میں بھر تی کے طریقہ کار کے حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کیا، موجودہ کیس میں یہ بات جاننا ضروری ہے کہ درخواستگزار صرف بی اے نہیں بلکہ ماسٹر کی ڈگری بھی رکھتے ہیں، یہ بات بالکل کلئیر ہے کہ ماسٹر ڈگری رکھنے والا چاہے کسی بھی ڈویژن میں نوکری کا اہل ہے، حکومت پنجاب کے مانٹیرنگ اینڈ عمل درآمد یونٹ کا جاری کردہ نوٹیفیکیشن ماسٹر کی ڈگری رکھنے والے امیدواروں پر لاگو نہیں ہوتا۔
فیصلے میں کہا گیا عدالت نے درخواست منظور کرتے ہوئے متعلقہ اتھارٹیز کو درخواستگزار کی درخواست پر دوبارہ غور کرنے کا حکم دیتی ہے۔