ویب ڈیسک: سعودی عرب نے غیر ملکی ملازمین کے لئے کفالت کے نظام پر پابندیاں نرم کردیں ہیں۔
کفالا نظام کے تحت کسی بھی غیر سعودی شخص کو سعودی عرب میں نوکری حاصل کرنے کے لیے قانونی تحفظ کے طور پر مقامی شخص کی کفالت اختیار کرنا ہوتی ہے تاہم ان تبدیلیوں کے بعد اب ورکرز کو نوکری تبدیل کرنے، بہتر نوکری حاصل کرنے یا سعودی عرب میں قیام ترک کرنے کے لیے کفیل کی اجازت کی ضرورت نہیں ہو گی۔
نئے کفالا سسٹم کے تحت ایک ملازمت پیشہ شخص کو نوکری تبدیل کرنے کے لیے کانٹریکٹ کے مطابق کفیل کی اجازت کی ضرورت نہیں ہو گی، وہ ایک لکھے ہوئے معاہدے کے تحت ایک مقررہ مدت کے نوٹس پر اپنی جاب تبدیل یا چھوڑ سکے گا۔
اس کے علاوہ ملک کو چھوڑنے کے لیے بھی کفیل کی لازمی اجازت کی ضرورت نہیں ہو گی۔ ان تبدیلیوں پر مقامی ورکرز نے خوشی کا اظہار کیا ہے ان کا کہنا تھا کہ اس نئے کفالا نظام سے انہیں کئی آزادیاں میسر آئیں گی۔
دوسری جانب انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ ان تبدیلیوں میں وہ افراد شامل نہیں ہیں جن کے ساتھ سب سے زیادہ زیادتی کا خطرہ ہوتا ہے۔
یاد رہے کہ کفالت کا نظام سعودی عرب میں سات دہائیوں سے چل رہا ہے ، اور انسانی حقوق کی تنظیمیں طویل عرصے سے یہ مطالبہ کر رہی ہیں کہ اسے منسوخ کیا جائے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق کفالا نظام سے کارکنوں کو استحصال، حقوق کی خلاف ورزی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔