آئینی ترمیم پر پیپلزپارٹی جے یو آئی کااتفاق،نوازسےآج ملاقات طے

10:27 AM, 16 Oct, 2024

ویب ڈیسک: پاکستان پیپلزپارٹٰی اور جے یو آئی  نےدونوں جماعتوں کی طرف سے تیارکردہ،مجوزہ آئینی ترامیم کےمسودے پراتفاق کا اعلان کردیا، چئیرمین  پی پی پی بلاول بھٹو زرداری کہتے ہیں کوشش ہو گی کہ اس اتفاق رائے میں ن لیگ بھی شامل ہو، مولانا فضل الرحمان نےکہا جو مسودہ پہلےمستردکیا تھا وہ آج بھی ناقابل قبول ہے،نئے مسودے پر  پی ٹی آئی قیادت کو بھی اعتماد میں لیں گے۔

تفصیلات کے مطابق کراچی میں طویل ملاقات کے بعد بلاول بھٹو اور مولانا فضل الرحمان میں آئینی ترامیم کے مسودے پر اتفاق ہوگیا جس کا اعلان دونوں نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آئینی ترامیم کے مسودے پر پی پی اور ہمارا اتفاق ہوگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ آج نواز شریف سے ملاقات ہوگی، پی ٹی آئی کی قیادت سے بھی ملوں گا، پوری کوشش ہوگی ایوان میں متفقہ ترمیم پیش کی جائے۔

کوشش ہےپاکستان تحریک انصاف کی قیادت کو بھی نئے مسودے پرقائل کروں۔ایک سوال  کے جواب میں سربراہ  جے یو آئی کا کہنا تھا جو مسودہ پہلے مستردکیا اُسے آج بھی مستردکرتےہیں۔

پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہناتھا کہ کل مولانا فضل الرحمان، نواز شریف سے مل رہے ہیں اور ہمیں بھی کھانے کی دعوت دی گئی ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا  پی پی پی  اور جے یو آئی  ایک پیج پر ہیں،ہمارااور مولاناصاحب کا سےپراناسیاسی تعلق ہےجو آگے بھی برقرار رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور جے یو آئی میں آج جو اتفاق رائے ہوا ہے کوشش ہو گی کہ اس اتفاق رائے میں ن لیگ بھی شامل ہو جائے اور پرامید ہوں کی جے یوآئی اور پیپلز پارٹی میں اتفاق ہوا ہے بل کی بنیاد یہی اتفاق رائے بنے گا، ہم سب کا مقصد اور فوکس کسی مخصوص شخص کیلئے نہیں اور نہ ٹائمنگ کا ہے، ہم نے عوام کےمسائل کا حل نکالنا ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ ہمارا مقصد آئین سازی غیر متنازع طریقے سے کرنا ہے، امید کرتا ہوں تمام سیاسی جماعتیں اپنی سیاست کیلئے نہیں، ملک کے مفاد کیلئے اتفاق رائے کریں گی۔

بلاول ہاوس میں ہونے والی ملاقات میں پی پی پی کی طرف سے فریال تالپر،وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی،شاہ،نثار کھوڑو،نویدقمر شامل تھےجبکہ جے یوآئی کی طرف سے علامہ راشد سومرو مولانا اسعد محمود اور دیگر رہنماوں نے شرکت کی۔

مزیدخبریں