ویب ڈیسک: ماسکو میں اپارٹمنٹس کے باہر الیکٹرک اسکوٹر دھماکا۔ ایٹمی تنصیبات کی دیکھ بھال کے ذمہ دار روسی جنرل ایگور کیریلوف معاون سمیت مارے گئے۔
رپورٹ کے مطابق روس کی تحقیقاتی کمیٹی نے کہا ہے کہ نیوکلیئر، بائیولوجیکل، کیمیکل ڈیفنس فورسز (این بی سی) کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ایگور کیریلوف اپنے معاون سمیت اپنے رہائشی اپارٹمنٹ واقع ریازنسکی پراسپکیٹ کریملن سے دفتر کے لئے نکل رہے تھے۔
جونہی وہ داخلی دروازے کے پاس پہنچے تو قریب کھڑے الیکٹرک اسکوٹرمیں دھماکا ہواجس سے جنرل کیریلوف اور ان کے ساتھی بری طرح زخمی ہونے کے بعد موقع پر ہی دم توڑ گئے۔
مقدمہ درج کرکے واقع کی تحقیقات شروع کردی گئی ہے۔
روس کے تابکار، کیمیائی اور حیاتیاتی دفاعی دستے، جنہیں RKhBZ کہا جاتا ہے، خصوصی افواج ہیں جو تابکار، کیمیائی اور حیاتیاتی آلودگی کے حالات میں کام کرتی ہیں۔
کیف انڈیپنڈنٹ کی رپورٹ کے مطابق، یوکرین کی سیکیورٹی سروس نے کہا کہ پیر کے روز، یوکرین کے استغاثہ نے کیریلوف پر یوکرین میں ممنوعہ کیمیائی ہتھیاروں کے مبینہ استعمال کے الزام میں انکی غیر حاضری میں فرد جرم عائد کی۔
جبکہ اکتوبر میں، برطانیہ نے روسی جنرل ایگور کیریلوف پر یوکرین میں مظاہرین کو منتشر کرنے والے زہریلے کیمیکل کلورو پکرین جس سے انسان کا دم گھٹنے لگتا ہے کے استعمال کرنے پر پابندیاں عائد کی تھیں۔
یوکرین نے ماسکو میں سینئر جنرل پر حملے کی ذمہ داری قبول کر لی
یوکرینی حکام کا کہنا ہے کہ ماسکو سکوٹر بم حملے میں نیوکلیئر، بائیولوجیکل، کیمیکل ڈیفنس فورسز (این بی سی) کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ایگور کیریلوف کو نشانہ بنایا,,دھماکا خیز مواد ایک الیکٹرک اسکوٹر میں چھپایا گیا تھا۔ جیسے ہی لیفٹیننٹ جنرل ایگور گھر سے باہر نکلے خوفناک دھماکا ہوگیا،،جس میں کیریلوف جاں بحق ہو گئے۔