ویب ڈیسک: کمشنر راولپنڈی نے آج ایک پریس کانفرنس میں پاکستان میں انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے حوالے سے ہوشربا انکشافات کرتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیا ہے۔ جس کے بعد جے یوآئی اور جماعت اسلامی نے سخت ردعمل دیا ہے۔
جے یوآئی کا ردعمل:
کمشنر راولپنڈی کے ہوشربا گفتگو پر جمعیت علماء اسلام پاکستان کے مرکزی رہنماء سابق سینیٹر حافظ حمد اللہ نے ردعمل دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کمشنر راولپنڈی کے انکشافات نے پاکستان میں موجود عدل و انصاف اور عوامی مینڈیٹ کی دھجیاں اڑانے والوں کو بے نقاب کرکے جمعیت کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کے تحفظات پر مہر تصدیق ثبت کردی ہے۔ آٹھ فروری کی دھاندلی میں ملوث افراد کو سزا دینے کے لیے پاکستان میں آخر کس کو آواز دی جائے اور کس پر اعتماد کیا جائے؟
حافظ حمداللہ نے مزید کہا کہ مولانا فضل الرحمن نے قوم کو سنگین سازشوں کےنتائج سے آگاہ کرکے آنے والی نسلوں کو بیدار کیا ہے ۔ ہم نہیں چاہتے کہ وطن عزیز پاکستان چند افراد کے مفادات کی بھینٹ چڑھ جائے۔ آٹھ فروری کو پوری پاکستانی قوم کو گھروں سے انتخابات کے نام پر نکال کر ان کی امیدوں کا قتل کیا گیا اور ان کا اربوں روپے ضائع کیا گیا۔
جب تک سیاست میں مداخلت ہو، پاکستان عدم استحکام اور بحرانوں کا شکار رہے گا۔ کمشنر راولپنڈی کے انکشافات دھاندلی کی پلاننگ کرنے والے مرکزی کرداروں کے منہ پر طمانچہ ہے، اس کی تحقیقات ہونی چاہیے۔
کمشنر راولپنڈی کے انکشافات پر جماعت اسلامی کا ردعمل
جماعت اسلامی کے ترجمان قیصر شریف نے کمشنر راولپنڈی کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ کمشنر راولپنڈی کے انکشافات جماعت اسلامی کے مؤقف کی تائید ہے۔ جماعت اسلامی نے دس فروری کو عوام کے سامنے دھاندلی کی تفصیلات رکھی تھیں۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے چیف الیکشن کمشنر کے استعفیٰ اور آزادانہ کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا تھا۔ دھاندلی کے خلاف جماعت اسلامی کے احتجاج جاری ہیں۔ کمشنر کے بیان کا جائزہ لیکر احتجاج کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔ احتجاج کی مکمل تفصیلات امیر جماعت اسلامی کل تین بجے منصورہ پریس کانفرنس میں شئیر کریں گے۔