ویب ڈیسک: رومانیہ میں پارلیمنٹ نے ایک کم عمر ہائیکر کی موت کے بعد 500 ریچھ ہلاک کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ رومانیہ کی پارلیمنٹ نے پیر کو اس سال تقریباً 500 بھورے ریچھوں کو مارنے کی منظوری دے دی ہے تاکہ ان کی ’’زیادہ آبادی‘‘ کو کنٹرول کیا جا سکے۔
گزشتہ ہفتے مقامی میڈیا نے اطلاع دی تھی کہ ایک 19 سالہ خاتون سیاح – جس کی شناخت ڈیلی میل نے ماریا ڈیانا کے نام سے کی ہے – کو ریچھ نے اس وقت حملہ کر کے ہلاک کر دیا تھا جب وہ اپنے دوست کے ساتھ ہائیکنگ پر نکلی تھی، اس واقعے کے بعد ملک بھر میں شور مچ گیا کہ ریچھوں کا کوئی بندوبست کیا جائے۔
پیر کو پارلیمنٹ کے ایک ہنگامی اجلاس میں کہا گیا کہ ملکی قانون ان محفوظ پرجاتیوں میں ’’زیادہ آبادی‘‘ پر قابو پانے کی اجازت دیتا ہے اس لیے 481 ریچھوں کو مارنے کی منظوری دی جاتی ہے، خیال رہے کہ گزشتہ برس 220 ریچھ مارے گئے تھے۔ رومانیہ کے وزیر اعظم مارسل سیولاکو نے پارلیمنٹ کے اس ہنگامی اجلاس میں شرکت کے لیے قانون سازوں کو موسم گرما کی چھٹیوں سے واپس بلایا تھا۔
اراکین پارلیمان کا کہنا تھا کہ ریچھوں کی حد سے بڑھتی ہوئی آبادی کی وجہ سے انسانوں پر حملوں کے واقعات پیش آ رہے ہیں، چناں چہ ان کی تعداد میں کمی ناگزیر ہے۔ رومانیہ کی وزارت ماحولیات کے مطابق ریچھوں کی تعداد کو کنٹرول میں لانے کا فیصلہ اس جانور کے انسانوں پر بڑھتے ہوئے حملوں کے پیش نظر کیا گیا ہے۔
رومانی میں گزشتہ 20 برسوں کے دوران ریچھوں کے حملوں میں 26 افراد ہلاک اور 274 شدید زخمی ہوئے ہیں۔ وزارت ماحولیات کے مطابق رومانیہ میں 8000 بھورے ریچھ موجود ہیں جو یورپ میں بھورے ریچھوں کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔