لوگ پوچھ رہے ہیں ایک کروڑ نوکریاں ٗ50 لاکھ گھر کہاں ہیں؟

10:46 AM, 17 Jun, 2021

اویس
اسلام آباد ( پبلک نیوز) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے کہا ہے کہ یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ پرانا پاکستان بہتر تھا ٗ جتنی دوریاں اور تلخیاں صوبوں کے درمیان آج پیدا ہوئی ہیں اس کی مثال نہیں ملتی ٗ یہ اکائیاں مل کر چلتی ہیں ٗ صرف پنجاب کی ترقی سے پاکستان آگے نہیں بڑھے گا ٗ تمام صوبے ترقی کریں تو پاکستان ترقی کرے گا ٗ اشیاء خوردونوش کی قیمتوں میں 30 فیصد اضافہ ہوا ٗ اپوزیشن سے بدترین انتقام لیا گیا۔قومی اسمبلی کے سیشن میں اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مہنگائی کی شرخ 16 فیصد پر۔ہے، یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ اس سے تو پرانا پاکستان بہتر تھا، جتنی صوبوں کے درمیان آج دوریاں پیدا ہوئی اسکی مثال تاریخ میں نہیں ملتی،اس بدترین صورتحال میں کوئی سنبھالنے والا نہیں، اگر پنجاب ترقی کرتا اور باقی صوبے ترقی نہیں کرتے تو وہ پنجاب کی ترقی نہیں۔انہوں نے کہا کہ پہلی اور تیسری لہر کے دوران آپ نے کیا کام کیا ٗ اس دوران صرف اپوزیشن کو دیوار سے لگایا گیا ٗ کوڈ ملک میں تباہی پھیلا رہی ہو اور پورے پاکستان کو اکٹھا کرنا وزیر اعظم کا کام تھا، لیکن وزیر اعظم اس دن اپنی تقریر کرکے چلے گئے، اسوقت انکے پاس موقع تھا کہ وہ قوم کو اکٹھا کرتے، مجبوا ہم نے بائیکاٹ کیا، 1200 ارب روپے کرونا پیکج آیاوہ بدترین غفلت کی نظر ہو گیا ۔ شہباز شریف نے کہا کہ ان تین سالوں میں اشیاء خوردونوش قیمتوں میں 30 فیصد اضافہ ہوا، ہمیں ہوش کے ناخن لینے چاہیے،معاملات کو ہینڈل کرنیکی بجائے اپوزیشن سے احتساب کے نام پر انتقام لیا جاتا رہا، آج بھی خورشید شاہ، انکا بیٹا اور خواجہ آصف پابند سلاسل ہیں، کروبا پر پوری اپوزیشن نے کہاکہ یہ ایک قومی معاملہ ہے، ان تین سالوں میں دو کروڑ لوگ گہری غار میں چلے گئے۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ گھر میں بیمار کمانے والا کیسے اپنے بچوں کو دوائی فراہم کرے گا ٗ مزدور کی تنخواہ 18 فیصد کم ہو گئی ہے ٗ میں اور آپ ان کے جزبات کو نہیں سمجھ سکتے ٗ سرکاری ملازمین کی ریئل آمدن میں کمی ہوئی ٗ لوگ پوچھ رہے ہیں کہ کہاں ہیں ایک کروڑ نوکریاں اور 50 لاکھ گھر ٗ ان جعلی بجٹوں کے نتیجے میں 50 لاکھ لوگ نوکریاں کھو بیٹھے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ پوش ہاوسنگ اسکیمز کو بھی اس اسکیم کا حصہ بنایا جا رہا ہے ٗ فیتے کاٹتے ہیں اور تختیاں لگاتے ہیں ان منصوبوں ہر جو نواز شریف کے دور میں شروع ہوئے ٗ بےروزگاری کی شرح 15 فیصد پر ہے ٗ کوئی سوچ سکتا تھا کہ ریاست مدینہ میں کوئی کھلے آسمان تلے بھوکا سوئے گا ٗ مہنگائی 16 فیصد پر پہنچ چکی ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ خورشید شاہ, ان کا بیٹا اور خواجہ آصف آج بھی قید ہیں ٗ کون کہتا ہے کہ احتساب نہیں ہونا چاہیے مگر انصاف اس کا بینچ مارک ہے ٗ کہاں گئیں ایک کروڑ نوکریاں اور پچاس لاکھ گھر ٗ اشیاء خوردونوش کی قیمتوں میں تین سال کے دوران تیس فیصد اضافہ ہوا ٗ ہمیں ہوش کے ناخن لینے چاہئیں ٗ تین سال میں پوری توانائی احتساب کے نام پر انتقام پر لگا دی۔انہوں نے کہا کہ کون کہتا ہے کہ احتساب نہیں ہونا چاہئیے لیکن انصاف کے ساتھ ٗ چوتھا بجٹ ہے فیتے کاٹتے تختیاں لگاتے ہیں ایک۔اینٹ نہ لگی، ان منصوبوں پر تختیاں لگاتے جو نواز شریف دور کے بنے ییں، 15 فیصد بے روزگاری کی شرخ ہے، کوئی سوچ سکتا تھا کہ ریاست مدینہ میں کوئی بھوکا سوئے گا۔سابق وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ ایک صوبہ پاکستان کو لیکر کبھی آگے نہیں بڑھ سکتا، جی ڈی پی ملکی تاریخ میں سب سے کم ہوگیا ہے ٗ غریب آدمی کو سوچنا پڑتا ہے بچے کی پھٹی بنیان کیسے لینی ہے ٗ غریب آدمی آدھی روٹی کھانے پر مجبور ہے ٗ کروڑوں لوگ پوچھ رہے کہ اس بجٹ میں کروڑوں نوکریاں کہاں ہیں ٗ ہم غریبوں کے درد کو نہیں سمجھ سکتے ٗ پچاس لاکھ گھر کہاں ہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ ورکرز کے لئے پہلے سے بننے والے گھر بھی پچاس لاکھ گھروں میں گنے جارہے ہیں ٗ آج تختیاں ان منصوبوں پر لگائی جارہی ہیں جو نوازشریف نے بنائے تھے ٗ آج بیروزگاری پندرہ فیصد ہوچکی ہے ٗ مہنگائی سولہ فیصد ہوچکی ہے ٗ یہ بات روزروشن کی طرح عیاں ہے آج کے پاکستان سے پرانا پاکستان بہتر تھا ٗ جتنی صوبوں کے درمیان دوریاں آج ہیں پہلے کبھی نہیں تھیں۔
مزیدخبریں