سندھ کے کالجز میں بھرتیوں و دیگر اصلاحات کے متعلق کیس پر سماعت

08:10 AM, 17 Mar, 2021

حسان عبداللہ

کراچی(پبلک نیوز) سندھ ہائی کورٹ میں صوبے کے کالجز میں بھرتیوں و دیگر اصلاحات کے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔ دوران سماعت سندھ پبلک سروس کمیشن حکام نے رولز بنا کر عدالت میں پیش کر دیے۔

عدالت نے سیکریٹری کالج ایجوکیشن کے پیش نا ہونے پر اظہار برہمی کیا۔ کیس کی سماعت کے دوران جسٹس صلاح پنہور نے ریمارکس دیئے کہ یہاں لوگوں کے مستقبل کا سوال ہے اور سیکریٹری کالجز کو کوئی پرواہ ہی نہیں، سیکریٹری کالجز کو اس معاملے پر اقدام اٹھانے چاہیں۔ عدالت نے سیکریٹری کالجز کوو فوری طلب کر لیا۔

عدالت نے قرار دیا کہ سیکریٹری کالجز اگر 11.30 بجے تک پیش نا ہوئے تو ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جائیں گے۔ عدالت نے سندھ پبلک سروس کمیشن کو احکامات جاری کیے کہ کسی امیدوار کا اگر شناختی کارڈ بلاک یا ایکسپائر ہو چکا ہے تو اسے امتحان میں شریک ہونے دیا جائے۔عدالت نے کم دیا کہ جن اُمیدواروں کے پیپرز رہ گئے ہیں ان سے نئے سوالنامے بنا کر امتحان لیا جائے۔

اس دوران لا آفیسر نے عدالت کو بتایا کہ دیگر صوبوں کا ڈومیسائل رکھنے والے بھی امتحان میں حصہ لے رہے ہیں، جس پر عدالت کا کہنا تھا کہ ان کو حصہ لینے دیا جائے اسکرونٹی تو آپ کو کرنی ہے۔ عدالت نے اسکرونٹی کے معاملے کی نگرانی کے لئے چیئرمین ہائیر ایجوکیشن کمیشن، لا منسٹر کو ہدایات بھی جاری کیں۔

عدالت نے حکم دیا کہ 15 سو ملازمتوں کے لئے ایک لاکھ سے زائد امیدواروں نے اپلائی کیا ہے، سارے معاملے کو شفاف بنایا جائے اور میرٹ کے مطابق کام کیا جائے۔

مزیدخبریں