لاہور ہائیکورٹ نے عمران خان کی 9 مقدمات میں‌ حفاظتی ضمانت منظور کرلی

07:47 PM, 17 Mar, 2023

احمد علی
لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے اسلام آباد اور لاہور میں درج 9 مقدمات میں عمران خان کی ضمانت کی درخواستیں منظور کر لیں ہیں۔ لاہور ہائیکورٹ نے انسداد دہشتگردی کے مقدمات میں حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے عمران خان کو 9 مقدمات میں گرفتار کرنے سے روک دیا۔ عدالت نے اسلام آباد کے 5 اور لاہور کے 4 مقدمات میں حفاظتی ضمانت منظور کی. لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے لاہور کے 4 مقدمات میں 10 دن کی حفاظتی ضمانت جبکہ اسلام آباد کے 5 مقدمات میں 7 دن تک حفاظتی ضمانت منظور کی گئی ہے. عدالت نے پنجاب کے مقدمات کی تفصیلات منگل تک دینے کی ہدایت کردی.اس کے علاوہ عدالت نے عمران خان کے خلاف منگل تک تادیبی کارروائی سے بھی روک دیا ہے. خیال رہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کے وکلاء کی جانب سے عدالت سے 10دن کی حفاظتی ضمانت کی استدعا کی گئی تھی۔ عمران خان اپنے اوپر درج مختلف مقدمات میں حفاظتی ضمانت لینے کیلئے عدالت میں پیش ہوئے، لاہور ہائیکورٹ نے انہیں ساڑھے پانچ بجے طلب کیا تھا۔ جسٹس طارق سلیم شیخ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سماعت کی۔ دوران سماعت وکیل عمران خان نے کہا کہ عمران خان پر چھ مقدمات اسلام اور تین لاہور میں درج ہوئے ۔ عمران خان نے متعلقہ عدالت میں پیش ہونے کے لیے حفاظتی ضمانت کے لیے اپلائی کیا ہے ، حفاظتی ضمانت عمران خان کا بنیاد حق ہے ۔ جسٹس طارق سلیم شیخ نے ریمارکس دیے کہ ہم اسی مقدمے میں ضمانت دیں گے جن کی درخواست ہمارے سامنے ہیں۔ عمران خان نےعدالت میں کہا کہ میرے اوپر عمران خان بہت زیادہ مقدمات درج ہورہے ہیں، ایک مقدمے سے نکلتا ہوں تو دوسرا درج ہوجاتا ہے، میں عدالت کا مشکور ہوں جس کے ہمیں بچا لیا۔ عمران خان نے کہا کہ جس کچہری میں پیش ہونا ہے ، وہاں پہلے بھی حملے ہوچکے ہیں ۔ ججز اور وکلاء سمیت بہت ساری ہلاکتیں ہوچکی ہیں ۔ عدالت نے کہا کہ کل میں نے کہا تھا کہ سکیورٹی فراہم کی جائیں ۔ اس کیس میں کچھ بھی نہیں ہے۔صرف آپ سسٹم کے اندر آئیں ، باقی بعد میں دیکھ لیں گے ۔ جب آپ سسٹم میں نہیں ہونگے تو ہمارے لیے بھی مشکلات ہونگے ۔ سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ہمارے خلاف انتقامی کارروائی کی جارہی ہے ۔ میرے خلاف اور گھر پر شدید شیلنگ کی گئی ۔ کل میرے ہاتھ سے گیم نکل گئی تھی، عدالت کا شکر گزار ہوں. وکیل عمران خان نے کہا کہ عمران خان کے خلاف لاہور اور اسلام باد میں مقدمات درج کیے گئے ہیں ۔ عدالتی حکم پر عمران خان کے خلاف درج مقدمات کی تفصیل ابھی تک فراہم نہیں کی گئی ۔ دوران سماعت فواد چودھری نے کہا کہ سیاسی انتقامی کارروائی نہیں ہونی چاہیے۔ اگر عدالت مداخلت نہ کرتی تو بہت مسائل پیدا ہونے تھے۔ پرچوں کی سینچری ہونے والی ہے ، صرف چھ رہ گئے ہیں، وہ 6 اور پرچے بھی کردیں تاکہ سینچری مکمل ہوجائے۔ یہ کرکٹ کی سینچری نہیں بلکہ پرچوں کی سینچری ہے ۔ اس پر کمرہ عدالت میں قہقہے لگ گئے۔ بعد ازاں عدالت نے اسلام آباد میں درج مقدمات میں عمران خان کی ضمانت کی درخواستیں منظور کر لیں، عدالت نے 27 مارچ تک عمران خان کی حفاظتی ضمانت منظور کی۔
مزیدخبریں