انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر 196 روپے کا ہوگیا
06:36 AM, 17 May, 2022
پاکستان میں مہنگائی کے مزید طوفان نے دستک دیدی، دوران ٹریڈنگ انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر 1 اعشاریہ 82 روپے مہنگا ہو کر 196 روپے کا ہوگیا۔ خیال رہے کہ اتحادی حکومت کو ابھی آئے 36 دن ہی گزرے ہیں لیکن اس دوران ڈالر 14 روپے مہنگا ہو چکا ہے۔ ملک میں جاری سیاسی اور معاشی بحران سے کاروباری بے یقینی میں اضافہ ہو چکا ہے۔ گذشتہ روز بھی پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر میں اضافے کا سلسلہ جاری رہا تھا۔ خاص طور پر انٹربینک میں ڈالر کی قدر بڑھنے کی رفتار زیادہ رہی تھی۔ پیر کو ڈالر کی قدر میں 1 اعشاریہ 65 روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا، اس سے ڈالر 194 اعشاریہ .18 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا جبکہ ٹریڈنگ کے دوران ڈالر 194 اعشاریہ .40 روپے کی سطح پر بھی دیکھا گیا۔ اوپن مارکیٹ میں بھی امریکی ڈالر کی قدر ایک روپے کے اضافے سے 195 اعشاریہ .50 روپے ہو گیا تھا۔ کرنسی ڈیلروں کے مطابق اس کی وجہ درآمد کنندگان اور برآمد کنندگان کی جانب سے ڈالر کی زیادہ طلب ہے، جس کے باعث انٹر بینک میں ڈالر کی قدر میں زیادہ اضافہ ہورہا ہے اور اس کے اثرات اوپن مارکیٹ پر بھی مرتب ہورہے ہیں۔ کرنسی ڈیلرز کا کہنا تھا کہ برآمد کنندگان ڈالر کی قدر بڑھنے کے لالچ میں باہر سے برآمدی رقوم منتقل کرنے میں ٹال مٹول کررہے ہیں جس کی وجہ سے بھی ڈالر کی عدم دستیابی بڑھ رہی ہے جبکہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے انٹر بینک میں کسی قسم کی مداخلت نہیں کی جارہی، بینک بھی صورتحال کا فائدہ اٹھارہے ہیں۔ واضح رہے کہ تجارتی اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھنے کے باعث زرمبادلہ کے ذخائر مسلسل گررہے ہیں، جس کا اثر پاکستانی روپے کی بے قدری کی صورت میں سامنے آرہا ہے اور ڈالر کی قدر بڑھ رہا ہے۔