پولیس افسران بھی منشیات فروشی میں ملوث، ڈی ایس پی معطل

02:32 PM, 17 Sep, 2021

احمد علی
کراچی( پبلک نیوز) شہر قائد میں پولیس افسران بھی منشیات فروشی میں ملوث ہونے کا معاملہ، پبلک نیوز کی خبر پر بڑا ایکشن، ڈی ایس پی علی حسن شیخ کو معطل کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق معطلی کے احکامات ایڈیشنل آئی جی کراچی کی جانب سے جاری کیے گئے۔ ڈی ایس پی سچل علی حسن شیخ اور سابقہ تھانیدار سچل ہارون کورائی منشیات کے دھندے میں ملوث تھے۔ ایس ایس پی انویسٹی گیشن ایسٹ ون نے مس کنڈیکٹ انکوائری رپورٹ بنائی تھی۔ مس کنڈکٹ رپورٹ میں پولیس آفیشلز کے خلاف ایڈیشنل آئی جی سے کارروائی کی درخواست کی گئی تھی۔ رپورٹ کے مطابق 15 اگست کو سچل میں پولیس نے منشیات فروش فرحان، مصری خان اور شاہد کو 16کلو چرس کے ساتھ حراست میں لیا تھا۔ ڈی ایس پی سچل علی حسن اور سابقہ تھانیدار ہارون کورائی نے 18 لاکھ روپے رشوت کے عیوض منشیات فروشوں کو رہائی دی تھی۔ رپورٹ کے مطابق 28 اگست کو شارع فیصل پولیس نے دو پولیس اہلکاروں سمیت تین ملزمان کو گرفتار کیا۔ گرفتار ملزمان میں پولیس اہلکار حق نواز، مختیار اور ڈرگ ڈیلر سلیم شامل تھے۔ گرفتار اہلکاروں اور منشیات فروش سے 8 کلو منشیات برآمد ہوئی۔ پولیس اہلکاروں نے دوران تفتیش اپنے ایک ساتھی پولیس اہلکار یاسین راچپر کا نام لیا جس کو گرفتار کیا گیا۔ پولیس اہلکار یاسین راجپر ڈی ایس پی سچل کے پاس ڈیوٹی کرتا تھا۔ سچل میں حراست میں لیے جانے والے منشیات فروشوں سے برآمد ہونے والی منشیات فروخت کی جارہی تھی۔ ذرائع کے مطابق منشیات کی ڈیلنگ ڈی ایس پی کا فرنٹ مین یاسین راجپر کررہا تھا۔ ڈی ایس پی اور تھانیدار کے حصے میں 8،8 کلو چرس آئی تھی۔ جس کو ڈی ایس پی علی حسن شیخ اپنے فرنٹ مین کے ذریعہ فروخت کروا رہا تھا۔
مزیدخبریں