لاہور ہائیکورٹ نے عمران خان کو ہراساں کرنے سے روک دیا
05:24 PM, 18 Apr, 2023
لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے عمران خان کی اپنےخلاف مقدمات اور عید الفطر کی چھٹیوں کے دوران زمان پارک پر ممکنہ آپریشن کے خلاف درخواست پر عمران خان کو ہراساں کرنے سے روک دیا۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت عمران خان کے وکیل نے کہا کہ جتنے مقدمات درج ہیں ان سب میں شامل ہونا ممکن نہیں ہے، ہمارے پاس عید کے دن آپریشن کرنےکی مصدقہ اطلاعات ہیں، عید کے 5 دن کے لیے ریلیف چاہیے۔جسٹس علی باقر نجفی نے کہا کہ عدالت کے دروازے کبھی بند نہیں ہوتے۔ پنجاب حکومت کے وکیل نے کہا کہ مجھے تو یہ درخواست قابل سماعت نہیں لگتی، کوئی قانونی کارروائی کرنا ہے تو اس کی اجازت انہی سے لینےکا قانون نہیں ہے، قانون نافذ کرنے والے قانون کے مطابق کام کرتے ہیں، ان کے خدشے پر یہی کہنا چاہتا ہوں کہ ریکارڈ پر ابھی تک ایسا کچھ نہیں ہے، جو کیسز ہیں ان پر قانون کے مطابق کارروائی جاری رہےگی۔ جسٹس علی باقر نجفی نے استفسار کیا کہ ہم آپ سے ایک اور انداز سے پوچھتے ہیں،عیدکا موقع ہے،کیا آپ انہیں عید گھر پر کرنے دیں گے؟ جس پر عدالت میں قہقہے لگ گئے۔ جسٹس عالیہ نیلم نے کہا کہ ہم یہ نہیں کہہ رہے اگر کوئی تفتیش ہو رہی ہو تو اسے روک دیں،کوئی کیس ہے جس کا انہیں علم نہیں وہ انہیں بتا دیں جس میں انہوں نے ضمانت نہیں لی۔ پنجاب حکومت کے وکیل نے کہا کہ زمان پارک کے لوگ بھی مشکل میں زندگی گزار رہے ہیں، وہ کہیں آجا نہیں سکتے، ہم قانون کے مطابق کام کریں گے،کچھ غیرقانونی نہیں ہوگا، وہاں پیٹرول بم کا استعمال ہوا، ہمارے اہلکار زخمی ہوئے۔ سابق وزیر اعظم عمران خان روسٹرم پر آگئے اور کہا کہ لوگ مجھے پچاس سال سے جانتے ہیں، اس پر جسٹس علی باقر نجفی بولے کہ یہ باتیں نہ کریں، ہم آج آپ سے کچھ نیا سننا چاہتےہیں۔ عمران خان نے کہا کہ میں تو الیکشن چاہتا ہوں، انتشار کیوں چاہوں گا، ان کی باتوں سے ایکشن کا مجھے کنفرم ہوگیا ہے، انہوں نے 26گھنٹے میرے گھر پر حملہ کیا، میرے پاس مصدقہ اطلاعات ہیں کہ یہ آپریشن کریں گے۔ جس پر جسٹس علی باقر نجفی نے کہا کہ ہمارا نہیں خیال کہ پانچ چھ دن یہ کچھ کریں گے۔ جس کے بعد لاہور ہائیکورٹ نے فیصلہ محفوظ کرلیا ۔ بعد ازاں فیصلہ سناتے ہوئے عدالت نے عمران خان کو ہراساں کرنے سے روک دیا۔ لاہور ہائیکورٹ نے حکم دیا کہ عمران خان کو اگلی سماعت تک غیر قانونی طور پر ہراساں نہ کیا جائے، پنجاب حکومت کے وکیل کے بیان کی روشنی میں کیس کی سماعت تک سائل کے ساتھ قانون کے مطابق سلوک کیاجائے۔ عدالت کی جانب سے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی درخواست پر جلد سماعت کی استدعا مسترد کردی۔