طورخم اور چمن پر جدید ترین بارڈر ٹرمینلز تکمیل کے قریب

10:56 AM, 18 Dec, 2024

ویب ڈیسک: پاکستان کی ٹرانزٹ تجارت کی صلاحیت کو بڑھانے اور سرحد پار تجارت کے عمل کوتیزترین بنانے کے لیے نیشنل لاجسٹکس کارپوریشن  (این ایل سی) نے طورخم اور چمن میں جدید ترین مربوط ٹرانزٹ تجارت  کے نظام(Integrated Transit Trade Management System) کا 97 فیصدکام مکمل کر لیا۔

ان اہم منصوبوں کا افتتاح فروری 2025 میں متوقع ہے۔ اس اہم پیش رفت سے پاکستان جدید ترین باڈر ٹرمینل کے ساتھ ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل ہو رہا ہے۔

ایشیائی ترقیاتی بینک کی مالی معاونت سے زیر تعمیر ان منصوبوں کی نگرانی  فیڈرل بورڈ آف ریونیو کر رہا ہے۔ یہ منصوبے پاکستان کی دو معروف ترین سرحدی گزرگاہوں پر تعمیر کئے جا رہے ہیں۔

نئے بارڈر ٹرمینلز پر بین الاقوامی معیارکی سہولیات دستیاب ہونگی۔ منصوبوں سے افغانستان، وسطی ایشیائی ریاستوں اور خطے کے دیگرممالک کیساتھ تجارت  کے حجم میں نمایاں اضافہ ہوگا۔ جدید بارڈر ٹرمینلز سے سماجی و اقتصادی ترقی کا نظام وقوع پزیر ہوگا۔

صنعتی شعبے، برآمدو درآمد کنندگان اور بالخصوص مقامی قبائلی آبادی کو بھی خاطر خواہ فائدہ ہو گا۔ بارڈر ٹرمینلز کی تعمیر کے دوران متعدد چیلنجز کا سامنا کرتے ہوئے این ایل سی نے ان قومی اہمیت کے حامل منصوبوں پر ثابت قدمی سے کام جاری رکھا۔

یہ سرحدی گزرگاہیں روایتی اور جدید کمپیوٹرائزڈ سہولیات سے مزین ہیں۔ یہ سہولیات تجارتی سامان کی ترسیل کے عمل کو تیز تربنانے کے لیے ڈیزائن کی گئی ہیں۔ سہولتیں فعال ہونے کے بعد ان بارڈر ٹرمینل پر روزانہ 2400 درآمدی اور برآمدی ٹرکوں کو ہینڈل کیا جاسکے گا۔ جو کہ موجودہ صلاحیت سے پانچ گنا زیادہ ہے۔

اس کے علاوہ، ٹرمینلز کے درآمدی اور برآمدی یارڈز میں 400 ٹرکوں اور 100 ہلکی گاڑیوں کے لیے پارکنگ کی گنجائش بھی دستیاب ہوگی۔ بارڈر ٹرمینلز پر جدید ایڈمنسٹریشن سینٹر  بھی تعمیر کیا گیاہے۔ 

حکومتی اداروں  جیسے کسٹمز، اے این ایف، ایف آئی اے، باڈر رینجرز، ٹرمینل آپریٹرز،  پلانٹ پروٹیکشن ڈیپارٹمنٹ اور اینمل قرنطینہ حکام  اس سینٹر میں اپنے فرائض سر انجام دیں گے۔ بینکوں، انٹرنیٹ سے متعلقہ خدمات اور کلیئرنگ ایجنٹس کے لئے ایک وسیع کاروباری مرکز بھی ان ٹرمینلز کا حصہ ہیں۔

مسافروں کی آمد و رفت اور امیگریشن سے متعلقہ امور کی انجام دہی کے لیے ایف آئی اے، کسٹمز، امیگریشن اور دیگر سکیورٹی ایجنسیوں کے لیے دفاتر بھی بنائے گئے ہیں۔ ان ٹرمینلز پر جدید ایکسرے گینٹری اسکینرز، پاس تھرو اسکینرز اور انڈر وہیکل اسکینرز نصب کئے گئے ہیں۔

دیگر جدید مشینوں میں وزن کے کانٹے،  دھماکہ خیز مواد اور منشیات کا پتہ لگانے والے آلات، بایو ڈیٹا اکٹھا کرنے کے نظام، دستی سامان کے لئے ا   سکینر ز شامل ہیں جو جامع سیکیورٹی کو یقینی بنائیں گے۔

ان اہم سرحدی گزرگاہوں کے بہترین معیار کے تجارتی  مراکز میں تبدیل  ہونے سے نہ صرف  علاقائی رابطے مزید مستحکم ہوں گے  بلکہ پاکستان کو علاقائی تجارت میں کلیدی کردار میسر ہوگا۔

مزیدخبریں