ویب ڈیسک :بھارتی کسانوں کی حمایت پر تنقید کا نشانہ بننے والی امریکی گلوکارہ ریحانہ کی ایک تصویر نے بھارت میں نیا ہنگامہ کھڑاکردیا، مشتعل ہندو ریحانہ پراپنےبھگوان کی توہین کا الزام عائد کررہے ہیں۔
اپنی زیرجامہ برانڈ کی تشہیرکرنے والی رحانہ نے آفیشل ٹوئٹراکاونٹ اور انسٹا گرام نیم برہنہ تصویرشیئرکی جس میں ان کے گلے میں پہنا جانے والا لاکٹتنازع کا باعث بن گیا۔لاکٹ کے آخر میں ایک ڈیزائن بنا ہے، جس سے متعلق ہندوؤں کا دعویٰ ہے کہ وہ ان کے دیوتا ’بھگوان گنیش‘ کا نقش ہے۔
تصویرتیزی سے وائرل ہوئی اور بھارتی سیاستدانوں سمیت سوشل میڈیا صارفین نے الزام عائد کیا کہ ریحانہ نے بھگوان کی توہین کرکے ہمارےمذہبی جذبات کوپہنچائی ہے۔
بھارت کی حکمراں جماعت بی جے پی کے رہنما رام قدم نے ٹویٹ میں کی، ” حیرت ہے کہ ریحانہ کتنی بے شرمی سے ہمارے پیارے بھگوان کیتوہین کررہی ہیں، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ انہیں بھارتی ثقافت، روایات اورہمارے مسائل کا کوئی علم نہیں ”۔
ریحا نہ پرہندومذہب کی توہین وتضحیک کا الزام عائد کرنے والوں نے اپنے تبصروں میں گلوکارہ سے کہا کہ ہمارا مذہب فیشن کے استعمال کیلئے نہیں۔
ورلڈ ہندو کونسل نے بھی معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ اس تصویر کو شیئرکرنے پرپولیس کو فیس بک اورٹوئٹر کیخلاف درخواست دے دی گئی۔ہے، ہم نے ریحانہ کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کیخلاف ایکشن لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب گلوکارہ پر مذہبی جذبات مجروح کرنے کا معاملہ سامنے آیا۔اکتوبر 2020 میں ریحانہ نے فیشن شو میں لندن سے تعق رکھنے والی میوزک پروڈیوسرکوکو کلوئی کا متنازع گانا ” ڈُوم ” متنازع شامل کرنے سےمتعلق خود پرہونے والی تنقید کے بعد معافی مانگی تھی کیونکہ گانے کے بولوں میں اسلامی حدیث شامل تھی۔