مالیاتی امور کے ماہر کریگ ایلارم کا کہنا ہے کہ اگر موجودہ جغرافیائی و سیاسی تناؤ جاری رہتا ہے اور اوپیک پلس کے ارکان ہر روز چار لاکھ بیرل تیل فراہم کرنے میں ناکام ہوتے ہیں تو قیمتوں میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے اور 100 ڈالر کے نشان کی طرف بڑھ سکتا ہے۔
مشرق وسطیٰ میں تناؤ: کیا پٹرول مزید مہنگا ہو گا؟
11:10 AM, 18 Jan, 2022
بین الاقوامی سطح پر خام تیل کی قیمتوں میں اضافے کا اثر مقامی مارکیٹ میں براہ راست دیکھا جا سکتا ہے۔ برینٹ کروڈ آئل کی قیمت پانچ ہفتوں سے مسلسل بڑھ رہی ہے اور گزشتہ سات سال کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ہے۔ برینٹ کے خام کی قیمت بڑھ کر 85 سینٹ یا ایک فیصد بڑھ کر 87 اعشاریہ 33 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی ہے، اس سے قبل ایسا 29 اکتوبر 2014 کو ہوا تھا جب ایک روز میں 87 اعشاریہ 55 ڈالر فی بیرل تک پہنچا تھا۔ خام تیل کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے ملک میں ایک بار پھر پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ آئیے جانتے ہیں کہ آنے والے وقت میں پٹرول-ڈیزل کیوں مہنگا ہو سکتا ہے؟ وجہ نمبر 1: مشرق وسطیٰ میں کشیدگی یمن کے حوثی مخالفین نے ایک روز قبل ابوظہبی میں تیل کے ٹینک کو دھماکے سے اڑا دیا تھا۔ اس حملے میں تین افراد مارے گئے۔ حوثی مخالفین نے ایسا تیل کی پیداوار میں رکاوٹ ڈالنے کے مقصد سے کیا۔ اس واقعے کے بعد خام تیل کی قیمت بڑھ گئی ہے۔ اس سے خام تیل کی سپلائی متاثر ہو رہی ہے۔ گزشتہ چند ہفتوں سے خام تیل کی قیمت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ وجہ نمبر 2: خام تیل میں ریکارڈ اضافہ خام تیل کی قیمت میں ریکارڈ اضافے کا اثر پاکستانی مارکیٹ میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں پر پڑنا یقینی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس صورتحال میں آنے والے دنوں میں خام تیل کی قیمت 90 ڈالر کے قریب پہنچ سکتی ہے۔ جس کی وجہ سے ملک میں پیٹرول مزید مہنگا ہو گا. وجہ نمبر 3: ڈیمانڈ زیادہ سپلائی کم مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی کے باعث سپلائی کم ہو رہی ہے اور کورونا بحران کم ہوتے ہی تیل کی مانگ بڑھ گئی ہے۔ یعنی کروڈ آئل کی ڈیمانڈ زیادہ ہے اور سپلائی اس حساب سے کم ہے۔ اس کی وجہ سے خام تیل کی قیمت بھی بڑھ رہی ہے۔ اس کا سیدھا اثر عام صارفین پر پڑے گا اور ایک بار پھر پٹرول اور ڈیزل کے نرخ بڑھ سکتے ہیں۔ یکم دسمبر 2021 کو برینٹ کروڈ 69 ڈالر فی بیرل کی سطح پر تھا۔ صرف چھ ہفتوں میں اس میں تقریباً 25 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ تیل کی پیداواری صلاحیت میں اضافے کا ابھی کوئی امکان نہیں ہے۔ امریکی کثیر القومی سرمایہ کاری بینک مورگن اسٹینلے کا اندازہ ہے کہ مستقبل قریب میں خام تیل کی قیمت 90 ڈالر فی بیرل تک ہوسکتی ہے۔