اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے عثمان مرزا کیس میں متاثرہ جوڑے کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے ایس ایس پی آپریشنز کو حکم دیا ہے کہ دونوں کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا جائے۔
تفصیل کے مطابق اسلام آباد کی مقامی عدالت میں ای الیون تشدد کیس کی سماعت ہوئی۔ دوران سماعت عثمان مرزا سمیت دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔ متاثرہ جوڑے کے وکیل نے عدالت کے بتایا کہ دونوں لڑکا اور لڑکی اس وقت اسلام آباد سے باہر ہیں جنہیں عدالت پہنچنے میں وقت لگے گا۔
معزز جج عطا ربانی کا کہنا تھا کہ ہم توقع کر رہے تھے کہ متاثرہ جوڑا آج پہنچے گا۔ اس پر وکیل نے بتایا کہ لڑکا اور لڑکی سے رابطہ ہوا ہے، وہ شہر سے باہر ہیں۔ عدالت سے استدعا ہے کہ تاریخ دے دیں تاکہ انھیں آئندہ سماعت پر پیش کیا جا سکے۔ جج عطا ربانی نے ریمارکس دیئے کہ آپ کی درخواست آگئی، اب لڑکا اور لڑکی کو عدالتی طریقہ کار پر بلائیں گے۔ عدالت نے کیس کی سماعت 19 جنوری تک ملتوی کر دی۔
خیال رہے کہ عثمان مرزا کیس میں انتہائی اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، مقدمہ منطقی انجام کو پہنچنے ہی والا تھا کہ متاثرہ جوڑے نے اپنا بیان بدل لیا ہے۔ متاثرہ جوڑے نے عثمان مرزا سمیت ملزمان کو پہچاننے سے انکار کر دیا ہے۔
اسلام آباد کے سیکٹر ای الیون کے ایک فلیٹ میں لڑکا اور لڑکی کو جنسی طور پر ہراساں کرنے، ان کی برہنہ ویڈیو بنانے اور انھیں جنسی عمل پر مجبور کرنے کا معاملہ سامنے آیا تھا جس کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر بہت وائرل ہوئی تھی۔
پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ملزمان کو گرفتار بھی کیا تاہم اب لڑکا اور لڑکی نے ملزمان کو پہنچاننے سے انکار کر دیا ہے۔ دونوں مدعی اپنے بیان سے مکر گئے ہیں، لڑکے اور لڑکی نے ٹرائل کورٹ میں اپنا بیان بھی ریکارڈ کروا دیا ہے۔ لڑکی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پولیس نے سارا معاملہ خود بنایا ہے، میں نے بیان حلفی کسی کے دبائو میں آ کر نہیں دیا، کسی بھی ملزم کو نہ شناخت کیا اور نہ ہی کسی پیپر پر دستخط کئے۔ میں نے کسی کو بھی تاوان کی رقم ادا نہیں کی، ملزم ریحان سمیت دیگر ملزمان کو مجھے تھانے میں دکھایا گیا تھا ،ریحان سمیت کسی بھی ملزم نے میرے ساتھ زیادتی کی کوشش نہیں کی ، میں ریحان کو نہیں جانتی نہ ہی وہ ویویڈو بنا رہا تھا۔