ویب ڈیسک : یہ ہے اصل ’’ ہیلنگ ٹچ ’’انسانی ہمدردی کی بنیاد پر اپنی ذاتی ضمانت پر مخالف سیاسی جماعت کی سابق رہنما ملیکہ بخاری کا نام ’’ نو فلائی لسٹ’’ سے نکلوانےپر سوشل میڈیا پر وزیراعلی پنجاب مریم نواز کو خراج تحسین ۔ عوام نے اصل ہیرو قرار دیدیا۔
یادرہے وزیراعلٰی پنجاب مریم نواز کی معاونت سے پاکستان تحریک انصاف کی سابق رکن اسمبلی ملیکہ بخاری کو بیرون جانے کی اجازت مل گئی ہے۔
ملیکہ بخاری نے سنیچر کو ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا تھا کہ انہوں نے آسٹریلیا اپنی بیمار بڑی بہن سے ملنے جانا ہے تاہم گزشتہ ایک سال سے ان کا نام نو فلائی لسٹ میں ہے۔
انہوں نے اپنی پوسٹ میں کہا تھا کہ ان کی بڑی بہن وینٹیلیٹر پر ہیں اور وہ زندگی کی جنگ لڑ رہی ہیں اور ان کے پاس صرف 24 گھنٹے کا وقت ہے۔
مریم نواز نے ان کے پوسٹ پر جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ متعلقہ حکام سے بات کریں گی، امید ہے کہ آپ نے اس سلسلے میں درخواست دی ہو گی۔
بعدازاں بیرون ملک اجازت ملنے پر ملیکہ بخاری نے مریم نواز کا شکریہ ادا کیا۔
’آپ کی بروقت مداخلت کا شکریہ، مجھے اطلاع دی گئی ہے کہ میرا نام نو فلائی لسٹ سے نکال دیا گیا ہے۔‘
پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری کے مطابق مریم نواز کی ’انڈر ٹیکنگ‘ پر ملیکہ بخاری کو بیرون ملک سفر کے لیے ’ون ٹائم اجازت‘ دلوائی گئی ہے۔
ملیکہ نے گذشتہ روز ایک پیغام میں وزیر اعظم شہباز شریف سے درخواست کی تھی کہ وہ اپنی علیل بڑی بہن سے ملاقات کے لیے بیرون ملک جانا چاہتی ہیں جس کا نوٹس خود مریم نواز نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر لیا تھا۔
’’ نو فلائی لسٹ’’ کیا ہے؟
وزارت داخلہ کے ذرائع کے مطابق نو فلائی لسٹ میں ان افراد کا نام شامل ہوتا ہے جن کے بارے میں کسی عدالت نے کوئی حکم نامہ جاری کیا ہو یا پھر نیب، ایف آئی اے یا قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کی طرف سے اس شخص کو لسٹ میں ڈالنے کی درخواست کی گئی ہو۔
’’ نو فلائی لسٹ’’ میں نام کون ڈالتا ہے؟
نو فلائی لسٹ عدالتی فیصلے کی روشنی میں تیار کی جاتی ہے جس میں اگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو کوئی بھی شخص کسی مقدمے میں مطلوب ہو اور اس کے بیرون ملک جانے کا خدشہ ہو تو اس کا نام سٹاپ لسٹ میں شامل کرنے کی درخواست وزارت داخلہ سے کر سکتے ہیں جس کے بعد سیکریٹری داخلہ وہ نام لسٹ میں داخل یا نکالنے کے مجاز ہیں۔
وزارت داخلہ کے مطابق نو فلائی لسٹ پر عملدرآمد پاکستان سے بیرون ملک جانے والے افراد کے لیے ہوتا ہے۔ اس میں کسی کا بھی نام ہو تو وہ صرف 30 روز تک رہ سکتا ہے۔
اگر کوئی شخص اس مدت کے گزرنے کے باوجود بھی ان اداروں کو مطلوب ہو تو دوبارہ سٹاپ لسٹ میں نام ڈالنے کے لیے نوٹیفکیشن جاری کرنا پڑتا ہے۔
ملیکہ بخاری اس وقت کس سیاسی جماعت کا حصہ ہیں ؟
9 مئی کے واقعات کے بعد حکومت کی جانب سے کریک ڈاؤن کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے دیگر کارکنان سمیت ملیکہ بخاری کو بھی گرفتار کیا گیا تھا۔
تاہم 25 مئی کو اسلام آباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ملیکہ بخاری نے پاکستان تحریک انصاف کو خیر باد کہہ دیا تھا۔
انہوں نے 9 مئی کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے پارٹی عہدوں سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا۔