واشنگٹن(پبلک نیوز) امریکی صدر جو بائیڈن کو فلسطین کے ہر گھر سے اٹھنے والے جنازے اور چیخ و پکار سنائی نہ دی۔ غزہ پر حملوں کے معاملے پر امریکی صدر جوبائیڈن اسرائیل کے حامی نکلے، صدر بائیڈن نے اسرائیلی وزیراعظم کے ساتھ ٹیلی فونک رابطے میں کہا کہ راکٹ حملوں کے جواب میں اسرائیل کو دفاع کا حق حاصل ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیلی وزیراعظم سے ٹیلی فونک رابطہ کر کے کہا کہ اسرائیل کو دفاع کا حق حاصل ہے۔ وائٹ ہاوس کے مطابق امریکی صدر نے جنگ بندی پر بھی زور دیا ہے۔ وائٹ ہاوس سے جاری بیان میں صدر بائیڈن کے جنگ بندی پر اظہار خیال پر اسرائیلی وزیر اعظم کے جواب کے متعلق کوئی بات نہیں کہی گئی۔ تاہم امریکی سینیٹرز نے مشترکہ بیان جاری کیا ہے جس میں امریکی سینیٹ کے 28 اراکین نے مشرق وسطیٰ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔
دوسری جانب بائیڈن انتظامیہ نے اسرائیل کو اسلحہ دینے کی منظوری دی ہے۔ واشنگٹن سے امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے 735 ملین ڈالر کا مخصوص اسلحہ اسرائیل کو فروخت کرنے کی منظوری دی ہے۔واضح رہے کہ غزہ پر اسرائیلی بربریت آخری حدوں کو چھونے لگی ہے، تازہ بمباری میں مزید درجنوں فلسطینی شہید ہو گئے ہیں، شہداء کی تعداد 200 سے تجاوز کر گئی،59 بچے بھی شہید ہونے والوں میں شامل ہیں۔ گزشتہ روز دس منٹ میں 60 حملے کئے، ایک ہی خاندان کی چاروں نسلیں ختم ہو گئیں۔ادھر ترک صدر رجب طیب اردوان کہتے ہیں اسرائیل کی حمایت کرنے پر جو بائیڈن کے ہاتھ فلسطینیوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں، ہم فلسطین کی حمایت سے پیچھے نہیں ہٹ سکتے۔