روپے کی تاریخی بے قدری، امریکی ڈالر 200 کا ہوگیا

06:39 AM, 18 May, 2022

احمد علی
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف) کیساتھ مذاکرات میں تعطل اور پاکستان کی سیاسی صورتحال کی وجہ سے ڈالر کی اونچی اڑان کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 200 روپے کا ہو گیا ہے۔ انٹربینک میں امریکی ڈالر 2 روپے ایک پیسہ مہنگا ہو کر 197 روپے 75 پیسے کی سطح عبور کر گیا جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت ملکی تاریخ میں پہلی بار 200 روپے ہو گئی۔ گذشتہ روز کاروباری دن کے اختتام تک امریکی ڈالر کی قدر میں 1 روپیہ 56 پیسے کا اضافہ دیکھا گیا تھا جبکہ ڈالر 195 روپے چوہتر پیسے پر بند ہوا تھا۔ خیال رہے کہ اتحادی حکومت کو ابھی آئے 37 دن ہی گزرے ہیں لیکن اس دوران ڈالر کی قیمت رکنے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ ملک میں جاری سیاسی اور معاشی بحران سے کاروباری بے یقینی میں اضافہ ہو چکا ہے۔ گذشتہ روز بھی پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر میں اضافے کا سلسلہ جاری رہا تھا۔ خاص طور پر انٹربینک میں ڈالر کی قدر بڑھنے کی رفتار زیادہ رہی تھی۔ یہ بھی پڑھیں: انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر 196 روپے کا ہوگیا پیر کو ڈالر کی قدر میں 1 اعشاریہ 65 روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا، اس سے ڈالر 194 اعشاریہ .18 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا جبکہ ٹریڈنگ کے دوران ڈالر 194 اعشاریہ .40 روپے کی سطح پر بھی دیکھا گیا۔ اوپن مارکیٹ میں بھی امریکی ڈالر کی قدر ایک روپے کے اضافے سے 195 اعشاریہ .50 روپے ہو گیا تھا۔ کرنسی ڈیلروں کے مطابق اس کی وجہ درآمد کنندگان اور برآمد کنندگان کی جانب سے ڈالر کی زیادہ طلب ہے، جس کے باعث انٹر بینک میں ڈالر کی قدر میں زیادہ اضافہ ہورہا ہے اور اس کے اثرات اوپن مارکیٹ پر بھی مرتب ہورہے ہیں۔ کرنسی ڈیلرز کا کہنا تھا کہ برآمد کنندگان ڈالر کی قدر بڑھنے کے لالچ میں باہر سے برآمدی رقوم منتقل کرنے میں ٹال مٹول کررہے ہیں جس کی وجہ سے بھی ڈالر کی عدم دستیابی بڑھ رہی ہے جبکہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے انٹر بینک میں کسی قسم کی مداخلت نہیں کی جارہی، بینک بھی صورتحال کا فائدہ اٹھارہے ہیں۔ واضح رہے کہ تجارتی اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھنے کے باعث زرمبادلہ کے ذخائر مسلسل گررہے ہیں، جس کا اثر پاکستانی روپے کی بے قدری کی صورت میں سامنے آرہا ہے اور ڈالر کی قدر بڑھ رہا ہے۔
مزیدخبریں